جدہ (نیوز ڈیسک) سعودی وزرات محنت کے ترجمان خالد اباالخیل نے اعلان کیا ہے کہ 10لاکھ چھوٹے اداروں کے حقیقی مالک غیر ملکی ہیں۔ سعودیوں کے نام پر ادارے کھولے ہوئے ہیں ، انہوں نے تسلیم کیا کہ سعودیوں کے نام پر قائم غیر ملکیوں کے انتہائی چھوٹے اداروں کی تعداد 10لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وزرات محنت متعلقہ اداروں اور محکموں کے تعاون و اشتراک سے اس رواج کے خاتمہ کےلئے کوشاں ہے۔ اباالخیل نے یہ بھی کہا کہ وزرات محنت سارے پیشے سعودیوں کےلئے مختص کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے، سعودیوں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار کے رواج کے خاتمہ کےلئے متعدد تجارتی سرگرمیوں کوسعودیوں کےلئے مختص کیا جائے گا۔ یہ کام وزرات تجارت اور کئی متعلقہ سرکاری اداروں کے تعاون سے انجام دیا جائے گا۔ وزرات محنت کے ترجمان نے توجہ دلائی کہ اس قسم کے بیشتر اسامیاں قومی معیشت کےلئے ریڑھ کی ہڈی کا درجہ رکھتی ہیں ان سے سے مالی منافع بھی اچھا ہے۔ اباالخیل نے کہا کہ غیر ملکی کارکن ادارے کے مالک کو مقررہ رقم کے بدلے ادارہ اپنے حوالے کرنے پر راضی کر لیتے ہیں ،یہیں سے سعودیوں کے نام پر غیر ملکیوں کے کاروبار کی شروعات ہوتی ہیں۔ اباالخیل نے یہ بھی کہا کہ وزرات محنت قانون محنت کی خلاف ورزی کرنے والے تمام افراد کو مقررہ سزائیں دلائے گی۔ اس میں ایسے غیر ملکیوں کی بیدخلی بھی شامل ہے جو اپنے پیشے کو چھوڑ کر کسی اور پیشے کا کام کر رہے ہوں یا کسی اور فرد کےلئے سرگرم عمل ہوں۔