واشنگٹن(نیوزڈیسک) امریکی صدر براک اوباما نے بالآخر اس بات کا اعتراف کر لیا ہے کہ ڈرون حملوں میں بڑی تعداد میں معصوم لوگ بھی مارے گئے۔پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں براک اوباما نے کہاکہ ماضی میں ڈرون حملوں پر اس حوالے سے تنقید کی جاتی رہی کہ ڈرون حملوں کا نشانہ ٹارگٹ ٹھیک ہوتا تھا جتنا کہ ہونا چاہیے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ ڈرون حملوں میں عام افراد بھی مارے گئے جو نہیں مارے جانے چاہیے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ کئی برسوں سے امریکی انتظامیہ اس حوالے سے کام کر رہی ہے تاکہ ڈرون حملوں میں سویلین ہلاکتیں نہ ہوں۔امریکی صدر نے کہاکہ کوئی بھی ایکشن لینے سے پہلے ہم اپنے ٹارگٹ کو انٹیلی جنس کی مدد سے بھرپور طریقے سے دیکھتے اور چیک کرتے ہیں اور پھر ڈبل چیک کرنے کے بعد ایکشن لیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ واضح طور پر صرف ان پناہ گاہوں کو نشانہ بنا رہا ہے جو ہمیں نقصان پہنچانے کے لئے داعش یا القاعدہ کی مدد کر رہے ہیں۔