نئی دہلی (نیوز ڈیسک) بھارت میں تمباکو مصنوعات پر صحت سے متعلق تنبیہ کے غیر واضح قانون کے باعث ملکی اداروں نے سگریٹوں کی پیداوار روک دی ہے۔ جرمن ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک نئے قانون کے مطابق سگریٹ کے ہر پیکٹ کے پچاسی فیصد حصے پر ہیلتھ وارننگ شائع کی جانی چاہیے۔ جن کمپنیوں نے اپنی سگریٹوں کی پیداوار معطل کر دی ہے، ان میں انڈین ٹوبیکو کمپنی بھی شامل ہے، جو جزوی طور پر برٹش امیریکن ٹوبیکو نامی ادارے کی ملکیت ہے۔ واضح رہے کہ پیداوار کی اس معطلی سے تمباکو کی بھارتی صنعت کو یومیہ قریب 53 ملین ڈالر کا نقصان ہو گا۔ بھارت میں تمباکو مصنوعات کی ملکی منڈی کا سالانہ حجم 10 ارب امریکی ڈالر کے برابر بنتا ہے اور وہاں تمباکو نوشی ہر سال قریب ایک ملین شہریوں کی موت کی وجہ بنتی ہے۔