نئی دہلی(نیوز ڈیسک) پاکستان میں ایجنٹ کی گرفتار ی نے بھارتی نیوی اوررا کے درمیان نیا محاذ کھڑا کر دیا ہے جس کی خبریں پے در پے لیک ہو رہی ہیں۔ نجی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ نئی دہلی کے ایوانوں میں اصل مسئلہ اس وقت کھڑا ہوا جب کل بھوشن یادیو نے ویڈیو بیان میں بھارتی نیوی کا حاضر سروس آفیسر ہونے اکا اعتراف کیا جو دو بڑے اداروں میں تنازعہ کی وجہ بن گیا ہے۔ بھارتی بحریہ کے افسران نے اپنے سربراہ تک پیغام پہنچایا کہ ”را“ کی تنظیم نالائق ، سازشتی اور غدار عناصر سے بھری پڑی ہے اور جان بوجھ کر کی جانے والی مخبری سے نیوی کے اہل آفیسر کو دشمن ملک میں گرفتار کروایا ۔ ذرائع کے مطابق بھارتی نیول اینٹیلی جنس کا موقف ہے کہ دنیا میں کہیں بھی سینئر ہینڈلر ذاتی طور پر ہوسٹل ایریا میں نہیں جاتا بلکہ باہر سے بیٹھ کر رابطے بڑھاتا ہے جبکہ را نے اصول کو توڑا اور 2سالوں میں 12کل بھوشن کو پاکستان بھیجا ۔ بھارتی نیول اینٹیلی جنس نے یہ بھی موقف ہے کہ را نے جان بوجھ کر گرفتار کروایا اور اب منکر ہو رہی ہے واقعے کی تحقیق کی جائے تاکہ دیگر افسران محفوظ رہ سکیں۔ دوسری جانب خفیہ ایجنسی سربراہ راجندر کھنہ نے معلومات کی لیکج کا امکان مسترد کر تے ہوئے جوائنٹ انکوائری کی تجویز ماننے سے انکار کر دیا۔ بھارتی نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر اجیت کمال ڈیول نے بحریہ کے سربراہ سے کہا ہے کہ ایجنٹ گرفتار کر کے پاکستان نے بھارت کو شدید بحران کا شکار کر دیا ہے اس لیے فی الحال صبر کریں مناسب وقت پر جوائنٹ انکوائری کر وا دی جائے گی ۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں