سٹاک ہوم (نیوز ڈیسک) عراق اور شام میں سرگرم انتہاپسند گروپ داعش کے خود ساختہ خلیفہ ابو بکر البغدادی کی سابق اہلیہ کی خواہش ہے کہ وہ یورپ میں آزادانہ طور پر اپنی زندگی گزارنا چاہتی ہیں۔سجی الدلیمی نے سویڈن سے شائع ہونے والے ایک روزنامے کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا ہے کہ وہ کسی عرب ملک میں رہنے کی بجائے یورپی ملک میں زندگی گزارنا چاہتی ہوں۔ سویڈش اخبار نے یہ انٹرویو لبنان میں لیا ہے۔الدلیمی کو کئی ماہ قبل لبنان کی ایک جیل سے رہا کیا گیا تھا جہاں انہیں 2014ء میں ان کے بچوں کے ساتھ حراست میں رکھا گیا تھا۔ ان پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ دہشت گرد تنظیم کی سرگرم رکن ہیں۔28 سالہ دلیمی کا کہنا تھا کہ مجھ پر دہشت گردکی چھاپ لگائی جا رہی ہے جبکہ میرا دہشت گردی سے کوئی واسطہ نہیں۔ میں آزاد رہنا چاہتی ہوں۔ اس موقع پر انہوں نے اسلامی شریعت کے قوانین کی تعریف کی اور کہا کہ ان قوانین میں عورتوں کی آزادی اور حقوق کا خیال رکھا جاتا ہے۔ان کی 7سالہ بیٹی ھاجر کا کہنا تھا کہ وہ یورپ جا کر تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہے۔ لبنانی حکام کی جانب سے ڈی این اے ٹیسٹ میں ثابت ہوگیا ہے کہ یہ بچی البغدادی کی بیٹی ہے۔عراق کے ایک کھاتے پیتے گھرانے میں پیدا ہونے والی الدلیمی کا کہنا ہے کہ ان کی پہلی شادی سابق عراقی صدر صدام حسین کے ذاتی محافظوں میں سے ایک سے ہوئی تھی جس سے ان کے دو جڑواں بچے ہیں۔اس شوہر کی ہلاکت کے بعد 2008ء میں انہوں نے اپنے باپ کے مشورے پر البغدادی سے شادی کرلی۔ الدلیمی کے مطابق ابو بکر البغدادی پہلے سے شادی شدہ اور کئی بچوں کا والد تھا الدلیمی نے کہا انہوں نے شادی کے صرف 3 ماہ بعد البغدادی سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔