مینا پولس(نیوز ڈیسک) منگل کے روز فیڈرل پراسیکیوٹر کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان کے ہاتھ امریکی ریاست مینیسوٹاکے دارالخلافہ سینٹ پال کے امام کی جو داعش کے دفاع کی تبلیغ میں مصروف ہے کی ایک خفیہ ٹیپ لگی ہے ۔خفیہ ٹیپ گزشتہ برس 2اپریل کے روز ایف بی آئی کے مخبر نے ریکارڈ کی ۔ آئی ایس آئی ایس کے معاون حسن شیخ نے مذکورہ ویڈیو میں کہا کہ اس نے نماز میدان جنگ میں سیکھی ۔ موشن ڈاکومنٹس میں شناخت کیا جانے والا حسن شیخ در حقیقت امام حسن محمد ہے مذکورہ شخص آجکل محمد فراہ نامی شخص کیلئے کلرک کے فرائض سر انجام دے رہا ہے ۔ واضح رہے محمد فراہ کو شام میں داعش میں شمولیت کیلئے بیرون ملک دورے کرنے جیسے الزامات کا سامنا ہے ۔حکومت کی طرف سے محمد امام کے مبینہ تبصرے کے حوالے سے ذیادہ تفصیلات شیئر نہیں کی گئیں کہ آخر اس نے ویڈیو میں ایسی بات کیوں کی کہ اس نے درست نماز میدان جنگ میں سیکھی ہے ۔حکومت کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ محمد کی ٹرائل میں شمولیت سے محمد فراہ او ر ساتھیوں کے جاری کیس میں تعصب پیدا ہو سکتا ہے ۔جمعے کے روز حکومت کی جانب سے فرح کے اٹارنی کو حکم دیا کہ وہ اپنے موئکل کے حق میں ثبوت اور شواہد پیش کرے ۔ کیس کی سماعت کرنے والے جج مائیکل جے ڈیوس نے پیر کے روز حکم دیتے ہوئے کہا محمد کے جہاد کی تبلیغ کرنے کے حوالے سے تمام شواہد پیش کیے جائیں ۔ڈیوس نے پراسیکیوٹر کو یہ بھی حکم جاری کیا کہ آیا محمد فراہ کے وکلاءمراد محمود اور پی چینیدو نوانیری کو نااہل قرار کی وجوہ بھی پیش کی جائیں ۔کہا جا رہا ہے کہ منگل کے روزحکومت کی جانب سے پیش کیے جانے والے تحریکی دستاویزات کے باعث مذکورہ حکم جاری کیا گیا ہے ۔واضح رہے محمد فراہ کے وکلاءمیں سے مراد محمد نیوانیری کیلئے کام کرتے ہیں ۔ اگرچہ محمد کے پاس قانون کی ڈگری موجود ہے تاہم ان کے پاس پریکٹس کیلئے لائسنس موجود نہیں ہے ۔محمد منگل کے روز تبصرے کیلئے دستیاب نہیں تھے پیر کے روز انکی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ حکومت کی جانب سے عائد کردہ تمام تر الزامات جھوٹے اور من گھڑت ہیں ۔یاد رہے فراہ سمیت چار دیگر افراد کو مقدمے کا سامنا ہے جن میں اس کا 9سالہ بھائی بھی شامل ہے ۔وکلاءکو نااہل قرار دیے جانے کے حوالے سے کیس کی سماعت جمعے کے روز ہو گی ۔پراسیکیوٹرز کی رائے کے مطابق اگر فراہ کی دفاعی ٹیم کو نااہل قرار دے دیا گیا تو اس کا ٹرائل اس ساتھیوں سے الگ کیا جاسکتا ہے ۔