لندن(نیوزڈیسک)تارکین وطن کیلئے اس سال کی سب سے بُری خبر،ہزاروں پاکستانیوں کو بھی یورپ سے بے دخلی کا سامنا،مارچ 2016ء کے دوسرے ہفتے وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کی حکومت نے نئے امیگریشن قوانین متعارف کرا دئیے۔ ان کی رو سے اب برطانیہ میں صرف وہی غیر یورپی ہنرمند باشندہ مستقل قیام کرسکتا ہے جو سالانہ 35 ہزار پونڈ کمارہا ہو۔ پاکستانی کرنسی میں یہ رقم تقریباً ترپین لاکھ روپے سنتی ہے۔ جو غیر یورپی اس شرط پر پورا نہیں اترتا، اسے سرزمینِ برطانیہ سے رخصت ہونا پڑے گا۔ان قوانین کا اطلاق گو صرف ایسے غیر یورپیوں پر ہوگا جو پچھلے دس سال میں برطانیہ آئے مگر ان لوگوں کی تعداد بھی لاکھوں میں ہے۔ گویا برطانیہ میں مستقل رہائش نہ رکھنے والا کوئی بھی غیر یورپی مثلاً پاکستانی، بھارتی، بنگلہ دیشی وغیرہ سالانہ 35 ہزار پونڈ نہیں کماتا، اس پر اب برطانیہ سے بے دخلی کی تلوار لٹکنے لگی ہے۔ یہ نئے سخت قوانین لاکھوں نہیں تو ہزارہا ہنستے بستے گھرانوں کو ضرور بے یارومددگار کر ڈالیں گے جو برطانیہ میں اپنی زندگیوں کا ا?غاز کر چکے۔ قوانین کا اطلاق 6 اپریل سے ہوگا۔