تہران(آئی این پی )ایران میں نوروز کے جشن کے موقع پر فوجی تقریب پر دہشتگردوں کے حملے میں متعدد فوجی ہلاک ہوگئے ، سنی بلوچی گروپ’’انصار الفرقان” نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ۔غیرملکی میڈیا کے مطابق ایک بلوچی گروپ “انصار الفرقان” نے ایرانی سال نو کے تہوار نوروز کے موقع پر فوجی تقریب پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔عرب میڈیا کے مطابق مذکورہ سنی بلوچی گروپ کی جانب سے موصول ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے جابہار کے اقتصادی زون میں ایرانی فورسز کے ایک مجمع کو نشانہ بنایا۔بیان میں مزید کہا گیا کہ حملے کے وقت یہ فوجی ایرانی سال نو کے تہوار نوروز کو منانے میں مصروف تھے۔ بیان میں انصار الفرقان نے اس کو “مجوسیوں کا تہوار نوروز”قرار دیا۔جابہار کی بندرگاہ “سیستان اور بلوچستان” کے جنوب میں بحر عرب پر پاکستانی صوبے بلوچستان کے ساتھ واقع ہے۔ ایران ایک منصوبے کے تحت اس بندرگاہ کو ترقی دے کر اسے ریل کی پٹریوں سے مربوط کرنا چاہتا ہے۔اس طرح یہ وسطی ایشیا میں خشکی سے محصور ممالک کے لیے بحری راستہ(قائم مقام بندگاہ) بن جائے گی۔ ان ممالک میں تاجکستان، افغانستان، قرغستان، قازقستان، ازبکستان، ترکمانستان شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ایران مذکورہ بندرگاہ کو بھارت اور پاکستان سے بھی جوڑنا چاہتا ہے۔”انصار الفرقان” نامی گروپ عام طور پر ایرانی بلوچستان کے جنوب میں سرگرم رہتا ہے جہاں اسٹریجک اہمیت کا حامل شہر جابہار واقع ہے۔