برسلز(نیوز ڈیسک )شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ (داعش )نے برسلز دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرلی ، بیلجیئم وزیر داخلہ نے ملک میں 3روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے جبکہ سیکورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کے دوران 2مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا ،حملے میں ملوث بعض افراد کی تصاویر بھی جاری کردی گئیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ (داعش )نے برسلز دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ۔گروپ کے ساتھ وابستہ ایک نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ داعش جنگجوؤں نے پہلے برسلز کے ائیرپورٹ پر فائرنگ کی جس کے بعد خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑایا۔ادھر بیلجیئم کے وزیر داخلہ نے ملک میں تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے مز ید حملوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے ۔سیکورٹی فورسز نے دھماکوں کے بعد سرچ آپریشن کے دوران 2مشتبہ افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔مقامی میڈیا نے حملے میں ملوث بعض افراد کی تصاویر بھی جاری کردی ہیں یہ تصویریں ائیرپورٹ کے قریب لگے سی سی ٹی وی کیمروں سے لی گی ہیں۔بیلجیئم کے وزیر اعظم چارلس مچل نے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے آج کا دن سیاہ ترین قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا جس کا ڈر تھا وہی ہوا، ہم پر اندھا دھند حملے کیے گئے۔ عوام متحد رہیں۔ دہشت گردوں کا مقابلہ کریں گے۔بیلجیئم کے دارالحکومت برسلزمیں ایئرپورٹ اور میٹرو اسٹیشن کے قریب یکے بعد دیگرے 7 دھماکوں کے نتیجے میں 37 افراد ہلاک اور180سے زائد زخمی ہوگئے ،بیشتر زخمیوں کی حالت تشویشناک ہونے سے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیاجارہا ہے ،دھماکوں کے بعد ملک بھرمیں سیکورٹی مزید سخت کردی گئی،دھماکے اس قدر شدید تھے کہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے، ائیرپورٹ پر فضائی آپریشن معطل جبکہ تمام میٹرو اسٹیشن بند کردیئے گئے،پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا، حملوں کے بعد مزید کئی بم بھی برآمد ہوئے ہیں،پاکستان ،امریکہ ،اقوام متحدہ ،برطانیہ ،فرانس ،روس،جرمنی سمیت تمام ممالک نے برسلز میں دہشتگردی کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے، امریکی صدر براک اوبامانے برسلز دھماکوں کی شدید مذمت ا ور جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ برسلزحملوں کے ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لانے کیلئے جو ہوسکا کرینگے،ہماری دعائیں اور ہمدردیاں ہلاک افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں ہم اپنے دوست اور اتحادی ملک بیلجیم کی مدد کیلئے ہر ممکن اقدامات کرینگے۔ منگل کی صبح برسلز کے شہریوں کے لیے خوفناک تباہی لے کرآئی ، جب برسلز ائیر پورٹ زور دار دھماکوں سے گونج اٹھا۔ برسلزکے زیونتم ائیرپورٹ پرعینی شاہدین کے مطابق صبح 8 بجے پہلا دھماکا ہوا اور پھر فوراً ہی دوسرا دھماکا ہوگیا، دونوں دھماکوں میں 17افراد ہلاک اور درجنوں افراد زخمی ہوئے۔ دھماکے کے بعد ائیر پورٹ پر موجود مسافراوردیگرافراد خوف زدہ ہوکر سرپٹ دوڑ پڑے۔دھماکے برسلز ایئرپورٹ ڈیپارچرہال میں امریکن ائیرلائنزڈیسک کے قریب ہوئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق دھماکوں سے قبل فائرنگ بھی کی گئی اور ایک شخص عربی زبان میں چیختا ہوا سنا گیا۔ برسلز ایئرپورٹ سے مزید کئی بم اور تین خود کش بیلٹ بھی برآمد ہوئے۔ابھی ایک گھنٹہ بھی نہ گزرا تھا کہ برسلز کا میٹرو اسٹیشن یکے بعد دیگرے 4 دھماکوں سے گونج اٹھا ان دھماکوں میں 20 افراد مارے گئے ۔ ایئر پورٹ اور میٹر و اسٹیشنز پر 6 دھماکوں کے بعد صدارتی محل کے قریب ایک اور دھماکا ہوا۔ ایئرپورٹ پر بھگڈر مچ گئی ، ایئرپورٹ کو خالی کروا کر پروازیں معطل کردی گئیں۔دھماکوں کے بعد ایئرپورٹ کی عمارت سے دھواں اٹھتا ہوا دیکھا گیا۔میٹرو اسٹیشن پر ہونے والے دھماکوں کے مقام کے قریب یورپی یونین کے مختلف اداروں کے دفاتر واقع ہیں۔خیال رہے کہ 13 نومبر 2015 کو پیرس میں 6 مقامات پر حملے کیے گئے تھے، حملہ آوروں اور سیکیورٹی فورسز میں 4 سے 5 گھنٹے تک مقابلہ جاری رہا اور 14 نومبر کو رات ایک بجے تمام حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا گیا، ان حملوں میں 130 افراد ہلاک ہوئے تھے۔26 سالہ صالح عبد الاسلام کے ہمراہ گرفتار ہونے والوں میں منیر احمد ایلاج بھی شامل ہے جو بیلجیئم حکام کو مطلوب تھا۔بعدازاں اتوار کو بیلجیئم کے وزیرِ خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ صالح عبدالسلام گرفتاری سے قبل بیلجیئم کے شہر برسلز میں حملہ کرنے کی تیاری کر رہے تھے۔وزیرِ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ شہر سے بہت سا اسلحہ بھی برآمد کیا گیا اور ایک نئے دہشت گردہ گروہ کا بھی سراغ لگایا گیا ہے۔