ماسکو (نیوز ڈیسک) روس میں تباہ ہونے والے فلائی دبئی کے مسافر طیارے کے پائلٹوں کی گفتگو منظر عام پر آ گئی ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس کے جنوبی شہر روستوف آن ڈان میں پرواز کے دوران گر کر تباہ ہونے والے پائلٹوں کی آخری گفتگو منظر عام پرآ گئی ہے جس میں وہ ایئر کنٹرول روم سے موسم کی صورتحال کے بارے میں پوچھ رہے ہیں۔ سات منٹ کی اس گفتگو میں پائلٹس بار بار موسم کے بارے میں دریافت کرتے رہے کہ اچانک جہاز کو حادثہ پیش آ گیا اور وہ گر کر تباہ ہو گیا۔ واضح رہے کہ فضائی کمپنی فلائی دبئی کی پرواز ایف زیڈ 981 روس کے دارالحکومت ماسکو سے 950 کلومیٹر دور روستوف آن ڈان شہر کے ہوائی اڈے پر اترتے ہوئے گر کر تباہ ہو گئی تھی۔ اس افسوس ناک حادثے میں چار بچوں سمیت باسٹھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق فلائی دبئی کے افسوس ناک حادثے کا شکار ہونے والے طیارے کے پائلٹ ارسطو سقراط کی یہ آخری پرواز تھی مگر اللہ تعالیٰ کو کچھ اور منظور تھا اور وہ دنیا سے اپنے آخری سفر پر روانہ ہو گئے۔ سینتیس سالہ ارسطو سقراط اس پرواز سے واپسی کے بعد اپنے آبائی ملک قبرص جانے والے تھے جہاں انھوں نے کچھ ایام اپنی بیوی کے ساتھ گزارنے تھے اور اس کے بعد آئرلینڈ میں اپنی نئی ملازمت کے سفر پر روانہ ہو جانا تھا۔