ماسکو(نیوزڈیسک)بشارالاسد کی دلی خواہش پوری، روس نے بڑا اعلان کردیا،روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ شام میں تعینات بیشتر روسی فوجی دستوں کے انخلا کے باوجود اگر بھی ضرورت پڑی تو روس کے فوجی دستے چند گھنٹوں کے اندر دوبارہ شام پہنچا دئیے جائیں گے۔کریملن میں منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے روسی صدر نے کہا کہ روس کے کچھ فوجی بدستور شام میں موجود رہیں گے جو صدر بشار الاسد کی حامی افواج کو ان کی پیش قدمی میں مدد دینے کےلئے کافی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ شام میں جاری تصادم میں اضافہ نہیں چاہتے اور پرامید ہیں کہ شامی حکومت اور حزبِ اختلاف کے گروہ عقل استعمال کریں گے اور کسی امن معاہدے پر متفق ہوجائیں گے۔کریملن میں ہونے والی تقریب شام سے لوٹنے والے روسی فوجیوں کے اعزاز میں منعقد کی گئی تھی جس میں 700 سے زائد روسی فوجی اہلکار اور افسران شریک تھے۔روسی فوج نے اعلان کیا ہے کہ اس کے جنگی طیارے شام میں داعش اور النصرہ فرنٹ کے جنگجوو¿ں کو نشانہ بنانے کا عمل جاری رکھیں گے۔روسی خبررساں ادارے کے مطابق روسی فوج نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ وہ شام میں اپنی عسکری موجودگی کو کم کردیا ہے مگر پھر بھی فضائی حملے جاری رہیں گے ۔ دوسری طرف اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ جہادیوں کے زیر قبضہ علاقوں میں محصور شامی باشندے سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ اس عالمی ادارے کے مطابق بہت سے لوگوں کے پاس خوراک کی شدید قلت بھی ہو چکی ہے۔