تہران(این این آئی)متعدد ایرانی ویب سائٹوں نے مجلس شوری (پارلیمنٹ) کے رکن اور مذہبی شخصیت سید محمد علی بزرگواری کے شام میں ایرانی پاسداران انقلاب کی ملیشیاو¿ں کی صفوں میں شامل ہوکر لڑنے سے متعلق رپورٹیں اور تصاویر جاری کی ہیں۔ایرانی ویب سائٹ کے مطابق بزرگواری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹیلی گرام پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ وہ سیدہ زینب کی خاطر قربانی دینے کے لیے شام آئے،ویب سائٹ پر مذکورہ رکن پارلیمنٹ کی 11 اور 12 مارچ کو اتاری گئی تصاویر بھی نشر کی گئیں ہیں ان میں ایک تصویر دمشق اور حلب کے درمیان راستے کی ہے اور دوسری حماہ صوبے کے مغرب میں واقع گاو¿ں الصحن کی ہے.. ان تصاویر میں بزرگواری کو پاسداران انقلاب کے مجمع اور شیعہ ملیشیاو¿ں کے درمیان دیکھا جاسکتا ہے یہ وہ جنگجو ہیں جو شامی اپوزیشن کے گروپوں کے خلاف ان علاقوں میں لڑائی میں مصروف ہیں جہاں داعش کا کوئی وجود نہیں ہے۔تصاویر میں میجر جنرل عوض شہابی فر بھی واضح طور پر نظر آرہے ہیں جو شام میں فیلق القدس کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے ساتھ تھے۔ عوض شہابی ایرانی پاسداران انقلاب کے زیرانتظام “فیلق فتح” کے سابق کمانڈر تھے۔