ایتھنز(نیوزڈیسک)یونانی حکومت نے بحیرہ ایجیئن عبور کر کے ترکی سے یونانی جزیروں پر آنے والے تارکین وطن کو منتقل کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ غیر قانونی طور پر یونان پہنچنے والے تمام تارک وطن کو واپس ترکی بھیج دیا جائے گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایتھنز حکومت نے لیسبوس جزیرے پر موجود تمام تارکین وطن کو چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر کیمپ خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اپنی جانوں پر کھیل کر بحیرہ ایجئن کا خطرناک سمندری راستہ عبور کرنے والے ان پناہ گزینوں کو پہلے یونان کے شمالی شہر کاوالا منتقل کیا جائے گا جہاں سے انہیں واپس ترکی بھیج دیا جائے گا۔ڈاکٹرز وِد آو¿ٹ بارڈر سے وابستہ ایک اہلکار نے بتایا کہ یونانی حکام کا مقصد جزیرہ خالی کرانا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ لیسبوس میں اس وقت آٹھ ہزار سے زیادہ تارکین وطن موجود ہیں۔معاہدے کے مطابق یونانی حکام اپنی حدود میں آنے والے تمام تارکین وطن کی شناختی دستاویزات کا ریکارڈ اور ان کی انگلیوں کے نشانات لینے کے بعد انہیں ترکی بھیج دیں گے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ انہیں کس طریقے سے واپس بھیجا جائے گا۔ ایتھنز حکام کا کہنا ہے کہ یورپی سرحدی محافظ فرنٹیکس کی زیر نگرانی پناہ گزینوں کو بحری جہازوں میں سوار کر کے ترکی بھیجا جائے۔