ینگون(نیوزڈیسک) نوبل انعام یافتہ اور نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کی سربراہ آنگ سانگ سوچی کے قریبی ساتھی اور ان کے ڈرائیور ہتھن کیو کو میانمار کا صدر منتخب کرلیا گیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میانمار میں 50 سالہ آمریت کے بعد ہونے والے انتخابات میں نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کی سربراہ آنگ سانگ سوچی کے قریبی ساتھی اور ان کے ڈارائیور ہتھن کیو کو پارلیمنٹ نے صدر منتخب کرلیا جب کہ انہوں نے فوج کی جانب سے نامزد کردہ مخالف امیدوار کو شکست دی۔652 ارکان پر مشتمل ایوان میں سے 360 ارکان نے ہتھن کیو کے حق میں ووٹ دیا جب کہ فوج کے نامزد امیدوار مینٹ سوئیو 213 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے اور ہینری وین تھائی 79 ووٹ حاصل کرسکے جس کے بعد ہتھن کیو کے علاوہ زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے دیگر دو امیدوار بالترتیب پہلے اور دوسرے نائب صدر ہوں گے۔دوسری جانب آنگ سانگ سوچی ملکی قانون کے مطابق ملک کی صدر نہیں بن سکتی کیوں کہ ان کے شوہر غیرملکی ہیں اور اسی وجہ سے ان کے بچے بھی اسی قانون کے تحت اقتدار میں نہیں آسکتے جس کی وجہ سے انہوں نے انہوں نے 69 سالہ ہتھن کیو کو صدارتی امیدوار نامزد کیا تھا۔ میانمار کے 50 سال بعد کامیاب ہونے والے پہلے صدر ہتھن کیو کو آنگ سانگ سوچی کا بہت قریبی، بااعتماد اور وفادار سمجھا جاتا ہے اور نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کے قریبی حلقوں میں بھی انہیں قابل بھروسہ شخص تصور کیا جاتا ہے۔ ہیتھن کیو کے والد من تھو ون مصنف اور شاعر تھے جنہوں نے اپنی شاعری کی بدولت آنگ سانگ سوچی کے فلاحی ادارے کی بھرپور خدمت کی۔