تہران(نیوزڈیسک)کینسر کے موذی مرض میں مبتلا ایران کے سپریم لیڈرآیت اللہ خامنہ ای ایک تقریب کے دوران اپنی موت کے ذکر پر آبدیدہ ہوگئے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا پر آنےوالی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ تقریب کے دوران ایک شخص آیت اللہ علی خامنہ ای کے حق میں نعرے لگانے کےساتھ علی رضا بناھیان نامی ایک دوسرے لیڈر سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ رہبر انقلاب کی موت سے متعلق کوئی بات نہ کریں۔ اس پر خامنہ ای رو پڑتے ہیں۔ اس شخص کی تعریف کرتے ہیں اور اس کی درازی عمر کی دعا کرتے ہیں۔ایک شہری بناھیان نے اپنی گفتگو میں سپریم لیڈر کی عمر رسیدگی کا ذکر کرتے ہوئے یہ خدشہ ظاہر کیا کہ وہ زیادہ دیر تک ان کے پاس نہیں رہیں گے۔ اس پر تقریب میں موجود ایک شخص بلند آواز سے پکارا کے سپریم لیڈر کی موت کی بات نہ کی جائے۔ اس پر خود خامنہ ای بھی آبدیدہ ہو گئے۔خیال رہے کہ ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ اپنی پیرانہ سالی کے باعث بہت سے حکومتی فرائض کی انجام دہی سے بھی دور رہتے ہیں۔ حال ہی میں منتخب ہونےوالی رہبر کونسل کے سامنے انہوں نے تین شرائط واضح کیں اور کہا کہ ان کا جانشین انقلابی ہونا چاہئے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ پروٹیسٹ کینسر کے شکار ایرانی سپریم لیڈر اب ڈوبتا سورج ہیں۔ ان کی جانب سے اپنے جانشین کے انتخاب کےلئے شرائط کا اظہار بھی اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ زیادہ دیر تک ملک کی بھاگ ڈور اپنے ہاتھ میں نہیں رکھ پائینگے۔