نئی دہلی(نیوز ڈیسک) نئی دہلی کی جواہر لعل نہرو یونی ورسٹی میں طلبا کی طرف سے کشمیر کے حق میں آزادی نعروں کے بعد اب اسی یونیورسٹی کے پروفیسر نے بھی کشمیر پر بھارتی قبضے کو غیر قانونی قرار دے دیا۔منظر عام پر آنے والی ایک نئی وڈیو میں یونیورسٹی کی پروفیسر نیودیتا مینن نے کہا ہے کہ کشمیر انڈیا کا حصہ نہیں اور یہ کہ آزادی کے حق میں کشمیریوں کے نعرے جائز ہیں۔پروفیسر کا کہنا ہے کہ ہر کوئی جانتا ہے کہ بھارت کشمیر پر غیر قانونی طور پر قابض ہے،پروفیسر کا کہنا تھا کہ’’ٹائم اور نیوز ویک کی طرح کے غیر ملکی جرائد اور رسائل بھارت کے نقشے میں کشمیر کا مختلف نقشہ پیش کرتے ہیں، میگزین کی ایسی کاپیاں ہمیشہ تنازع کو جنم دیتی ہیں ان میگزین کو سنسر کیا جاتا ہے یا تباہ کردیا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جب پوری دنیا کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے بارے میں بات کر رہی ہے تو کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے جائز ہیں۔بھارتی اخبار کے مطابق بی جے پی کے اسٹوڈنگ ونگ نے پروفیسر نیودتا کے بیان کی مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ پروفیسر مینن اپنے بیان پر معذرت کریں۔پروفیسرمینن جواہر لال یونی ورسٹی کے انٹر نیشنل اسٹڈیز اسکول کے سینٹرفار کمپئیریٹو پالیٹکس اینڈ پولیٹیکل تھیوری سے وابستہ ہیں