تہران(نیوز ڈیسک)یران نے شام میں صدر بشارالاسد کی حکومت بچانے کی طرز پر شام کی مادی اور معنوی امداد کی طرز پر یمن میں حکومت مخالف حوثی باغیوں کی مدد کا اشارہ دیا ہے اور کہا ہے کہ تہران یمن میں حوثیوں کی ہرممکن مدد جاری رکھے گا۔عرب ٹی وی کے مطابق ایرانی ڈپٹی آرمی چیف جنرل مسعود جزائری نے ایک بیان میں عندیہ دیا کہ ان کا ملک یمن میں حوثی باغیوں کی معاونت کے لیے فوج بھیجنے پر غور کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تہران یمنی باغیوں کی ایسے ہی مدد کرنا چاہتا ہے جیسا کہ وہ اب تک شام میں صدر بشارالاسد کی مدد کرتا آیا ہے۔بعض مبصرین کے خیال میں ایرانی ڈپٹی آرمی چیف کا بیان یمنی باغیوں کی محض حوصلہ افزائی کے لیے ہے عملہ تہران یمنی باغیوں کی پوزیشن میں نہیں رہا ہے۔ایرانی فوجی عہدیدارکی جانب سے یمنی باغیوں کی معاونت کا دعوی ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب امریکی ٹی وی نیٹ ورکسی این این نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ آسٹریلوی نیول فورس نے ایک چھوٹا بحری جہاز پکڑا ہے جس پر پر2000 جنگی آلات اور خود کار رائفلیں اور 100 راکٹ لادے گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق یہ بحری جہاز ایران سے یمن میں باغیوں کی مدد کو ارسال کیا گیا تھا۔