بدھ‬‮ ، 20 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایف سولہ طیارے جلد پاکستان کے حوالے کر دیئے جائینگے، امریکا

datetime 8  مارچ‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکا نے کہا ہے کہ ایف سولہ طیارے جلد پاکستان کے حوالے کر دیئے جائینگے۔ افغان طالبان سے مذاکرات اور علاقائی امن میں پاکستان کا اہم کردار ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان مارک ٹونر کا واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ کے دوران کہنا تھا پاکستان امریکا کا اہم اتحادی ہے ، اس کی حمایت جاری رکھی جائینگی ، پاکستان سے سٹریٹجک ڈائیلاگ میں بہت سے ایشوز پر بات ہوئی جن میں اقتصادی اور سیکورٹی کے معاملات اہم ہیں ، سٹریٹجک ڈائیلاگ میں علاقائی استحکام اور افغانستان کے معاملات پر بات ہوئی۔ مارک ٹونر نے کہا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات اور علاقائی امن کے قیام میں پاکستان کا اہم کردار ہے ، ایف16 طیاروں کا معاملہ کانگریس میں ہے ، امید ہے جلد از جلد پاکستان کے حوالے کر دیں گے۔ امریکا نے اعتراف کیا ہے پاکستان دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار ہے ، افغان طالبان امن کی طرف آئیں تاکہ علاقائی امن قائم ہوسکے ، تشدد کسی بھی مسئلے کا حل نہیں،.ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ دہشت گردی سے پاکستان سے زیادہ کوئی دوسرا ملک متاثر نہیں ہوا، طالبان مذاکرات سےانکاری رہے تو اپنی فوج رکھیں گےاورافغان فورسزکو ٹریننگ بھی دیں گے۔امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور دہشت گرد حملوں سے پاکستان سے زیادہ کوئی دوسرا ملک متاثر نہیں ہوا،امریکی حکومت کی پاکستان کےساتھ سنجیدہ بات چیت ہوئی، پاکستان نے امن مذاکرات کے لیے اپنا کردار ادا کیا ہے، امن مذاکرات کا مقصد معاہدے تک پہنچنا ہے۔ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ ہم طالبان کے امن مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں،افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مسئلے کاپ±رامن حل چاہتے ہیں،طالبان مذاکرات سے انکاری رہے تو اپنی فوج رکھیں گے اور افغان فورسز کو ٹریننگ بھی دیں گے۔ ادھر امریکی دفترِ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ اگر افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کا عمل جلد از جلد شروع نہ ہوا تو آنے والے موسم بہار اور پھر موسمِ گرما میں حالات کافی خراب ہو سکتے ہیں جس کے لیے امریکہ اور افغان سکیورٹی فورسز کو خود کو تیار کرنا ہوگا۔ واشنگٹن میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ افغان حکومت اور طالبان کے مابین براہ راست مذاکرات آئندہ ماہ متوقع تھے تاہم افغان طالبان نے حال ہی میں کہا ہے کہ جب تک ملک سے غیر ملکی افواج کا انخلا نہیں ہوگا تب تک حکومت سے امن مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔جان کربی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ اس معاملے میں ایک ہی رائے رکھتے ہیں۔ان کا کہنا تھا، ’اگر معاہدے کی کوشش ناکام رہتی ہے اور طالبان بات چیت کے لیے رضامند نہیں ہوتے تو ہمیں اور افغان فوج کو آنے والے مہینوں میں تشدد میں تیزی کے لیے تیار رہنا ہوگا۔ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ اور افغانستان کے صدر اشرف غنی بھی یہی چاہتے ہیں کہ مذاکرات بحال ہوں۔جان کربی نے کہا کہ افغانستان میں طویل مدت کے لیے امن و امان قائم کرنے کے لیے اس وقت ایک اہم موقع ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر تفصیلی بات ہوئی ہے کہ امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان اور افغانستان مل کر کام کریں۔گذشتہ ہفتے امریکہ میں صدارتی انتخابات کے لیے جاری مہم کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان سے پوچھا گیا کہ کیا پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی حفاظت کے پیش نظر امریکہ کو افغانستان میں موجود رہنے کی ضرورت ہے؟اس کے جواب میں جان کربی نے کہا کہ فوجیوں کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ ملک کے کمانڈر انچیف کرتا ہے اور صدر پہلے ہی وہاں موجود فوجیوں کی تعداد کو 9800 سے کچھ اور بڑھانے پر آمادہ ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…