بیجنگ (نیوز ڈیسک) چین نے جنوبی بحیرہ چین میں واقع متنازع جزیروں میں سے ایک پر زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل نصب کر دیئے ہیں،تاہم چینی وزیرِ خارجہ مغربی میڈیا کی جانب سے ایسی خبروں کی تردید کر دی ہے ،امریکی چینل فاکس نیوز پر 14 فروری کو لی گئی جو سیٹلائٹ تصاویر نشر کی گئی ہیں ان میں ووڈی آئی لینڈ پر ا8میزائل لانچر اور ایک ریڈار کا نظام دیکھا جا سکتا ہے،اس جزیرے پر چین کے علاوہ تائیوان اور ویت نام ملکیت کا دعویٰ کرتے ہیں اور ان دونوں ممالک نے بھی میزائلوں کی تنصیب کی تصدیق کی ہے۔تائیوان کی وزارتِ دفاع نے غیر ملکی خبررساں ادارے کو بتایا کہ یہ میزائل مسافر اور جنگی طیاروں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ان سرگرمیوں پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے،چین بحیرہ جنوبی چین کے پورے خطے پر اپنا حق جتاتا ہے جو کہ دیگر ایشیائی ممالک ویتنام اور فلپائن کے دعووں سے متصادم ہے،ان ممالک کا الزام ہے کہ چین نے اس علاقے میں مصنوعی جزیرہ تیار کرنے کے لیے ناجائز قبضہ کر رکھا ہے اور اسے عسکری مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے،چین کا کہنا ہے کہ اس کا سمندر میں مصنوعی جزیرے اور اس پر تعمیرات کا مقصد شہریوں کے لیے سہولیات پیدا کرناہے لیکن دوسرے ممالک اس کی ان کوششوں کو فوجی مقاصد کے تناظر میں دیکھ رہے ہیں،دوسری جانب خبر رساں ادارے رئٹرز کے مطابق ایک امریکی عہدیدار نے بھی میزائلوں کی تنصیب کی تصدیق کی ہے،امیج سیٹ انٹرنیشنل نامی سویلین سیٹلائٹ سے لی گئی تصاویر میں ووڈی آئی لینڈ کے شمال میں ساحل پر دو میزائل بیٹریاں دکھائی دے رہی ہیں جن میں سے ہر ایک میں چار میزائل لانچر اور دو کنٹرول گاڑیاں شامل ہیں۔فاکس نیوز نے امریکی محکمہ دفاع کے ایک اہلکار کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ بظاہر ایچ کیو نائن ایئر ڈیفنس سسٹم لگ رہا ہے جو دو سو کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔امریکی وزارتِ دفاع کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ انٹیلیجنس سے متعلقہ معاملات پر تبصرہ نہیں کیا جا سکتا لیکن امریکہ تمام صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے۔ ادھرتائیوان کے نومنتخب صدر سائی انگ۔وین نے فریقین سے خطے میں امن و استحکام برقرار رکھنے کے لیے مل کر کام کرنے کی اپیل کی ہے۔انھوں نے کہا کہ جنوبی بحیرہ چین ایک ایسا علاقہ ہے جس پر ہر کسی کی توجہ مرکوز ہے، حالات بہت کشیدہ ہیں اس لیے ہم سب فریقوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جنوبی بحیرہ چین پر تنازع کو پرامن طریقے سے حل کرنے کے بنیادی اصول پر کاربند رہیں،تائیوان کے صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس سلسلے میں خود احتیاطی سب سے اہم چیز ہے ۔