ریاض(نیوز ڈیسک)سعودی عرب میں مشرق وسطیٰ کی تاریخ کی سب سے بڑی اور اہم فوجی مشقیں ہونے جارہی ہیں جس میں شرکت کے لیے پاکستان سمیت20 ملکوں کے فوجی دستوں کی آمد جاری ہے۔سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق رپورٹ کے مطابق زمینی، فضائی اوربحری افواج پر مشتمل ’شمال کی گرج‘ کے نام سے یہ مشقیں اس بات کاواضح پیغام ہے کہ سعودی عرب اوراس کے اتحادی ممالک تمام ترچیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور خطے کا امن واستحکام برقرار رکھنے کے لیے ایک ہی صف میں کھڑے ہیں۔ ان مشقوں کا انعقاد سعودی عرب کے شمالی شہر حفرالباطن کے کنگ خالد ملٹری سٹی میں کیاجارہا ہے۔ ملکوں کی تعداد کے لحاظ سے یہ سب سے بڑی فوجی مشقیں شمارکی جارہی ہیں جس میں 20 عرب اور برادراسلامی ممالک کے علاوہ خلیج کے6 ممالک کی مشترکہ فوج بھی شریک ہے تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ یہ مشقیں کب شروع ہوں گی اور کتناعرصہ جاری رہیں گی۔سعودی سرکاری خبرایجنسی کے مطابق ان مشقوں میں سعودی عرب کے علاوہ پاکستان، متحدہ عرب امارات، اردن، بحرین، سینیگال، سوڈان، کویت، مالدیپ، مراکش، چاڈ، تیونس، جبوتی، کوموروس، سلطنت عمان، قطر، ملائیشیا، مصر، ماریطانیہ اورماریشس شریک ہیں۔ ’شمال کی گرج‘ نامی یہ مشقیں شریک ممالک کی تعداد اور مختلف اقسام کے فوجی سازوسامان کے علاوہ جدید ترین ہتھیاروں اوراسلحے کے لحاظ سے اپنی نوعیت کی سب سے بڑی مشق ہے۔شمال کی گرج میں 20 ممالک کے جدید ترین جنگی طیاروں، توپوں، ٹینکوں، فوجی دستوں، طیارہ شکن نظام اور بحری افواج کی وسیع پیمانے پر شرکت صلاحیتوں کے اس حجم اوراعلیٰ درجے کی عکاس ہے جو یہ ممالک رکھتے ہیں۔ ساتھ ہی یہ ان متعدد مقاصد کو بھی باور کرارہی ہے جوخطے اور پوری دنیا کے امن کے لیے مکمل تیاری کے دائرہ کار میں شامل ہیں۔تجزیہ کاروں کے خیال میں شمال کی گرج مشق اس بات کی تصدیق کررہی ہے کہ شریک ممالک کی قیادت خطے میں امن کے تحفظ اور استحکام کو یقینی بنانے کے لیے سعودی عرب کے وڑن سے مکمل اتفاق رکھتی ہے۔