واشنگٹن(نیوز ڈیسک) امریکا کی ڈیفنس سیکیورٹی کوآپریشن ایجنسی نے پاکستان کو ایف 16 طیاروں کی فروخت کے لیے منظوری کا سر ٹیفیکٹ جاری کردیا۔سرٹیفکیٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو 8 ایف سولہ جنگی طیاروں اور دیگر دفاعی سازو سامان کی فروخت امریکا کے مفاد میں ہے۔واضح رہے کہ امریکی کانگریس میں، پاکستان کو طیاروں کی فروخت کے مخالف اراکین کو مطمئن کرنے کے لیے ’نیشنل انٹرسٹ‘ (قومی مفاد) سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی ضرورت تھی، جسے قانون سازوں کی جانب سے اسے شاذ و نادر ہی چیلنج کیا جاتا ہے۔ سرٹیفکیٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا کے جنوبی ایشیا کے اسٹریٹیجک پارٹنر کی سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے اسے طیاروں کی مجوزہ فروخت، امریکی خارجہ پالیسی کے مقاصد اور قومی سلامتی کے اہداف حاصل کرنے میں مدد دے گی.ڈیفنس سیکیورٹی کوآپریشن ایجنسی کی جانب سے کہا گیا کہ طیاروں کی مجوزہ فروخت پاکستان کی سیکیورٹی صلاحیت کو بڑھانے اور اس کے انسداد دہشت گردی آپریشنز میں بہتری لانے میں مددگار ثابت ہوگی۔سرٹیفکیٹ میں ہندوستان کے اس دعوے کو مسترد کیا گیا ہے کہ پاکستان کو طیاروں کی فروخت سے جنوبی ایشیا میں فوجی توازن بگڑے گا، جبکہ کانگریس کی جانب سے حکومتی اقدام کو افغانستان میں امریکا کے دفاعی مفادات کے مخالف ہونے کے اعتراضات کو بھی مسترد کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی جانب سے اپنے محکمے کا سالانہ بجٹ کانگریس کو بھیجا گیا تھا، جس میں پاکستان کو 265 ملین ڈالر کے دفاعی تعاون سمیت تقریباً 860 ملین ڈالر کے مالی تعاون کی تجویز دی گئی تھی۔اس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان کو تقریباً 700 ملین ڈالر کے اس دفاعی معاہدے کی زیادہ تر رقم خود ادا کرنی ہوگی۔