منگل‬‮ ، 30 دسمبر‬‮ 2025 

امریکی صدارتی انتخاب میں امیدواروں کا چناو، آج آئیوا ریاست فیصلہ کرےگی

datetime 1  فروری‬‮  2016 |

واشنگٹن(نیوز ڈیسک)امریکہ میں نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے لیے ریپبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹیاں اپنے اپنے امیدوار طے کرنے کی مہم کا آج سے رسمی طور پر آغاز آئیووا ریاست میں کر رہی ہیں۔ گزشتہ مہینوں کے دوران دونوں ہی پارٹیوں کے دعویداروں نے اس ریاست کے 350 سے زیادہ چکر لگائے ہیں اور آخری لمحے تک مختلف مقامات پر ریلیاں کر رہے ہیں۔ اپنی قابلیت کی سند کے طور پر ریپبلکن پارٹی کی امیدواری حاصل کرنے کی کوشش میں ارب پتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اپنی اہلیہ کو لے کر آئے ہیں۔ سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کے شوہر بل کلنٹن اور ان کی بیٹی چیلسی بھی انتخابی مہم میں شامل ہیں۔ کبھی فرنٹ رنر خیال کیے جانے والے بش خاندان کے دوسرے چراغ، جیب بش نے ووٹروں کو لبھانے کے لیے یہاں برگر بنائے۔ ٹیڈ کروز بندوق سے اپنی محبت ظاہر کرنے کے لیے چڑیوں کے شکار پر گئے ہیں۔مہینوں کی محنت کے بعد آج سب کے لیے امتحان کی گھڑی ہے۔ اس ریاست کی آبادی بمشکل 30 لاکھ ہے اور یہاں کی ہار جیت کسی امیدوار کی قسمت کا فیصلہ نہیں کرتی۔ لیکن امریکہ میں صدارتی انتخابات کا آغاز اسی ریاست سے ہوتا ہے۔ آئیووا کے رہائشی کسی حد تک اتنی اہمیت ملنے پر خوش بھی ہیں اور اسے ایک ذمہ داری کا کام سمجھتے ہیں۔ وہیں کچھ ایسے بھی ہیں جو ٹی وی پر مسلسل چلنے والے اشتہارات اور فون پر ہونے والے پروموشن سے تنگ بھی ہیں۔ رپبلکن امیدواروں میں یہاں فی الحال ڈونلڈ ٹرمپ اور ٹیڈ کروز کے درمیان مقابلہ نظر آ رہا ہے۔ یہاں تیسرے نمبر پر مارکو روبیو نظر آ رہے ہیں اور اگر ان کی کارکردگی اچھی رہتی ہے یعنی اگر وہ کم فرق سے ہارتے ہیں تو بعض حلقوں میں یہ کہا جا رہا ہے کہ ان کے امکانات مزید بہتر ہو سکتے ہیں۔ پہلے ایسا نظر آ رہا تھا کہ ڈیموکریٹس میں ہلیری کلنٹن کے لیے میدان بالکل صاف ہے لیکن 2008 کی طرح ہی ایک بار پھر انھیں یہاں سخت ٹکر مل رہی ہے اور وہ بھی ایک بالکل ہی غیر معروف امیدوار برنی سینڈرز سے۔ سینڈرز نے ڈیموکریٹک پارٹی کے انتہائی بائیں بازو کے طبقے کو لبھانے کی کوشش کی ہے۔ کافی حد تک ان کی تقاریر میں وہی جوش نظر آ رہا ہے جو 2008 میں براک اوباما کی تقریروں میں ہوتا تھا۔ ان کی ریلیوں میں نوجوانوں کی خاصی تعداد نظر آتی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ اگر موسم نے ساتھ دیا اور نئے ووٹرز باہر نکلے تو ڈیموکریٹس کی طرف سے برنی سینڈرز کو فائدہ ہو سکتا ہے۔ فی الحال سروے میں بہت کم فرق سے ہی سہی لیکن ہلیری کلنٹن آگے نظر آ رہی ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…