واشنگٹن (نیو زڈیسک) ایک امریکی اخبار نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ برس “سیلفی” تصاویر لینے کے دوران 27 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ ہلاکتوں کے نصف واقعات بھارت میں پیش آئے۔انسان موبائل فون کے ذریعے خود اپنی جو تصاویر اتارتا ہے ان کے لیے “سیلفی” کی اصطلاح استعمال ہوتی ہے۔ “سیلفی” تصاویر فیشن کے ساتھ ساتھ زیادہ خوبصورت اور دلیرانہ تصاویر لینے والوں کے درمیان مقابلے کا میدان بن گئی ہیں۔تاہم یہ تصاویر بعض مرتبہ جان گنوا دینے کا ذریعہ بھی بن جاتی ہیں جیسا کہ بعض لوگوں نے تیز رفتار ریل کے آگے یا دریا کے سِرے پر یا دوران تفریح الٹ جانے والی کشتی پر “سیلفی” تصاویر لینے کا ارادہ کیا۔ان ہی خطرات کے پیشِ نظر بھارتی حکام نے بڑے شہروں میں 10 سیاحتی مقامات پر “سیلفی” تصاویر پر پابندی عائد کر دی ہے۔بظاہر ایسا نظر آتا ہے کہ “سیلفی” کی غیرمحتاط نمائش پر روک لگانے کا یہ فیصلہ، بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کے کسی بھی موقع پر “سیلفی” تصاویر لینے کی راہ میں حائل نہیں ہو سکا۔ اور اسی چیز نے انہیں “سیلفی” سے محبت کرنے والی مشہور ترین عالمی شخصیات میں شامل کر دیا ہے، تاہم وہ اس نوعیت کی تصاویر سے متعلق حفاظتی تدابیر کو پورا خیال رکھتے ہیں۔