جمعرات‬‮ ، 31 جولائی‬‮ 2025 

یورپ میں تارکین وطن کی ”خاص، تربیت“ کا آغاز

datetime 17  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اوسلو (نیوز ڈیسک) خانہ جنگی سے ستائے مہاجرین کے یورپی ممالک میں پہنچنے پر انہیں سرچھپانے کی جگہ تو مل گئی لیکن اپنی روایات اور اقدار سے یکسر مختلف مغربی کلچر سے مطابقت بڑا مشکل مرحلہ ثابت ہو رہا ہے۔ اخبار دی انڈیپینڈنٹ کے مطابق ناروے سمیت چند یورپی ممالک میں تارکین وطن کو یورپ کے آزاد خیال کلچر سے مانوس کرنے کے لئے ان کی خصوصی تعلیم کا آغاز کردیا گیا ہے۔پانچ گھنٹوں پر مشتمل خصوصی تربیتی پروگرام کے دوران پناہ گزینوں کو تعلیم دی جا رہی ہے کہ ناروے کے کلچر کے مطابق انتہائی مختصر لباس پہننے والی لڑکیوں کے بارے میں غلط رائے نہ رکھیں، خواتین کے آزادانہ گلیوں، بازاروں میں گھومنے پھرنے اور رات گئے تک باہر رہنے کو عجیب نہ سمجھیں اور جنسی معاملات میں رضا مندی کو ضروری ترین بات کے طور پر یاد رکھیں ہے۔ناروے کے حکام کو یہ خدشہ بھی لاحق ہے کہ پناہ گزین مردوں کے جنسی نظریات اور رویے پرتشدد اور جابرانہ ہوسکتے ہیں لہٰذا ان مردوں کو یہ تربیت بھی دی جارہی ہے کہ زبردستی جنسی تعلق استوار کرنا خلاف قانون ہے، چاہے وہ شریک حیات کے ساتھ ہی کیوں نہ ہو۔تربیتی کورس کا اہتمام کرنے والے این جی او ’آلرٹرنیٹو ٹو وائلنس‘ کا کہنا ہے کہ پناہ گزین مردوں کو خصوصی طور پر یہ سکھایا جارہا ہے کہ وہ خواتین کے رویے کو غلط انداز میں مت لیں، مثلاً کسی خاتون نے انتہائی مختصر لباس پہن رکھا ہے یا وہ آپ کو مسکرا کر دیکھ رہی ہو، یا رات گئے گھر سے باہر اکیلی پھر رہی ہو، تو اس کا غلط مطلب ہرگز مت لیں۔ماہرین سماجیات نے خیال ظاہر کیا ہے کہ پناہ گزینوں کے لئے اس قسم کے تربیتی کورس کا اہتمام کرنے کی صورت میں خدشہ لاحق ہے کہ عام معاشرے میں انہیں ممکنہ جنسی مجرموں کے طور پر دیکھا جائے گا اور پناہ گزینوں اور مقامی لوگوں کے درمیان تنا? اور کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…