ماسکو (نیوزڈیسک)روس کا ترکی پر ایک کے بعد ایک وار،تمام فوجی شعبوں میں ترکی کو جھٹکا دیدیا،ترکی کے ساتھ تمام فوجی مراسم ختم کرنے کا اعلان،ترکی اور روس میں شام کے سرحدی علاقے میں ایک لڑاکا طیارے کو مار گرائے جانے کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوگیا ہے اور روس نے شام میں اپنے زیر استعمال فضائی اڈے پر طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق روسی صدر ولادی میر پوتین نے ساحلی صوبے اللاذقیہ میں واقع حمیمین ائیربیس پر ایس 400 میزائل بھیجنے کا حکم دیا ہے۔یہ ائیربیس ترکی کی سرحد سے صرف 50کلومیٹر دور واقع ہے۔یہ میزائل 400کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔روسی بحریہ کے میزائل کروزر موسکوا کو بھی شام کے بین الاقومی پانیوں میں بھیج دیا گیا ہے تاکہ شام میں داعش اور دوسرے باغی جنگجو گروپوں کے خلاف فضائی مہم میں شریک روسی طیاروں کا کسی خطرے کی صورت میں تحفظ کیا جاسکے۔اس کروزر پر طویل فاصلے تک مار کرنے والا میزائل دفاعی نظام نصب ہے۔روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ میزائل دفاعی نظام ہمارے طیاروں کو کسی بھی خطرے کی صورت میں ممکنہ اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔انھوں نے ترکی کے ساتھ تمام فوجی مراسم بھی منقطع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اب تمام روسی بمباروں کے ساتھ شام کی فضائی حدود میں پروازوں کے دوران لڑاکا طیارے ہوں گے۔