منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

جعلی پاسپورٹس سازی کی تاریخ کا انوکھا واقعہ

datetime 17  ستمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حالیہ ایام میں شام کے لاکھوں پناہ گزینوں کی یورپ اور دوسرے ملکوں کی طرف ھجرت عالمی ذرائع ابلاغ کا سب سے بڑا موضوع ہے۔ اس حوالے سے بعض حیران کن اور ناقابل یقین واقعات بھی سامنے آ رہے ہیں۔ جہاں بے گھر شامی خواتین اور بچوں کے دشوار گذار سفر کی المناک داستانیں روز مرہ اخبارات کی زینت بن رہی ہیں وہیں ترکی میں شام کے جعلی پاسپورٹ تیار کرنے والی انڈسٹری بھی خوب پھل پھول رہی ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ترکی میں شامی پناہ گزینوں کو پیسوں کے بدلے میں جعلی پاسپورٹ مہیا کرنے والے نوسرباز حیران کن اور ناقابل یقین طریقے سے پورے دھڑلے کے ساتھ یہ دھندہ چلا رہے ہیں۔ جب سے شامی پناہ گزینوں کے ترکی میں جعلی پاسپورٹس کی تیاری کی خبریں سامنے آئیں تو ہالینڈ کے ایک صحافی نے بھی آزمائشی طور پر شام کا جعلی پاسپورٹ حاصل کرنے کی ٹھانی۔ ہالینڈ کے صحافی ‘ہارالڈ ڈورونبوس’ نے اپنے جعل ساز کو اپنا اصل نام اور تصویر دینے کے بجائے ایک فرضی شامی شہری کا نام دیا اور ساتھ ہی ہالینڈ کے وزیر اعظم “مارک روٹہ” کی تصویر تھما دی۔ جعل سازوں نے کون سی تحقیق کرنا تھی کہ وہ تصویر اور دوسری معلومات کے بارے میں چھان بین کرتے پھرتے۔ چنانچہ انہوں نے 40 گھنٹے کے اندر اندر اسے ایک پاسپورٹ جاری کردیا جس پر تصویر تو ہالینڈ کے وزیراعظم کی تھی اور نام اور پتا شام کے فرضی شہری کا تھا۔ پاسپورٹ کے مالک کا نام مالک احمد رمضان، تاریخ پیدائش 1971ئ اور مقام پیدائش دمشق لکھا گیا۔ جعلی سازی کی تاریخ کا یہ دلچسپ واقعہ سمجھا جائے گا کیونکہ اس میں تصویر ایک ملک کے وزیراعظم کی اور نام شام کے کسی گمنام شخص کا درج تھا۔ترکی میں بنائے گئے اس جعلی شامی پاسپورٹ کی کہانی ہالینڈ کے اخبار “نیو ریوو” نے بھی شائع کی ہے۔ ہالینڈ کے مذکورہ صحافی کا کہنا ہے کہ اس نے ایک جعل ساز سے ٹیلیفون پر بات کرکے اس سے پاسپورٹ بنوانے کو کہا تو اس نے مجھ سے ساڑھے سات سو یورو طلب کیے تھے۔جعلی سازی کے معاملات ایک طرف مگرحقیقی معنوں میں ترکی میں موجود شامی پناہ گزینوں کے لیے پاسپورٹ زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔ پناہ گزین اپنی جانوں سےبھی بڑھ کر پاسپورٹس کی حفاظت کرتے ہیں۔حال ہی میں ترکی میں پہنچنے والے دو شامی سگے بھائیوں کے پاسپورٹس گم ہوگئے توانہیں دوبارہ پاسپورٹس بنوانے کے لیے دمشق سے اپنی والدہ کو ترکی بلانا پڑا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…