کی جانب سے عراقی سرحد عبور کر کے کرد علاقوں پر بمباری بھی عراق کی مرکزی حکومت کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے۔امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سربراہ جان برینن کا کہنا ہے کہ عراق اور شام میں لوگ اپنی قومیت کی بجائے اپنی زبان اور فرقہ وارانہ وابستگی پر ذیادہ فخر کرتےہیں اور اس طرح اگلے 10 سے 20 سالوں میں مشرقِ وسطی میں غیرمعمولی تبدیلیاں رونما ہوں گی۔واضح رہے کہ 2006 میں امریکی سینیٹر جان برینن نے عراق کو 3 خودمختار علاقوں میں تقسیم کرنے کی تجویز دی تھی لیکن اس وقت کے امریکی صدر جارج ڈبلیو بش نے اس تجویز کو مسترد کردیا تھا۔