لیبیا(نیوز ڈیسک)حکام اور مقامی افراد کے مطابق ان کشتیوں میں 500 سے زائد افراد سوار تھے لیبیا کے شہر زوارہ کے ساحل کے قریب تارکینِ وطن کی دو کشتیاں الٹنے سے سینکڑوں افراد کے ڈوب جانے کا خدشہ ہے۔حکام اور مقامی افراد کے مطابق ان کشتیوں میں 500 سے زائد افراد سوار تھے۔پہلی کشتی جس میں 50 کے قریب افراد سوار تھے، جس سے جمعرات کو مدد کے لیے اشارہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد ڈوبنے والے دوسری کشتی میں تقریباً 400 افراد سوار تھے۔لیبیا کے کوسٹ گارڈ دوسری کشتی کے مسافروں کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس میں سوار بیشتر افراد ڈوب گئے ہیں۔طرابلس کے مغرب میں واقع زوارہ شہر کے ایک رہائشی نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ شہر کے ہسپتال میں کم از کم 100 لاشوں کو لایا گیا ہے۔مقامی شخص کے مطابق ان کشتیوں میں سوار تارکین وطن کا تعلق شام، بنگلہ دیش اور سب صحارا کے ممالک سے ہے۔ تاہم اس امر کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔دونوں کشتیوں سے کم از کم 20 افراد کو زندہ بچا لیا گیا ہے۔ایک مقامی شخص کے مطابق ان کشتیوں میں سوار تارکین وطن کا تعلق شام، بنگلہ دیش اور سب صحارا کے ممالک سے ہےواضح رہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق رواں سال سمندری راستے سے یورپ جانے کی کوشش میں 2400 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایک لاکھ سے زائد تارکین وطن اٹلی پہنچے جبکہ ایک لاکھ 60 ہزار کے قریب افراد یونان کے راستے یورپ میں داخل ہوئے۔اس سے قبل بدھ کو لیبیا کے ساحل کے قریب سے ایک بحری جہازکم از کم 51 افراد کی لاشیں بھی ملی تھیں۔اس روز مجموعی طور پر تین ہزار تارکین وطن کو بچایا گیا تھا اور 400 سے زائد افراد کو سویڈن کے کوسٹ گارڈ بحری جہاز کے ذریعے جمعرات کو سسلی کی بندرگاہ پہنچایا گیا تھا۔