جمعرات‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امریکیوں کو مسلمانوں کی بات سننی چاہیے , اوباما

datetime 24  جون‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(نیوزڈیسک) امریکی صدر باراک اوباما نے امریکہ میں اسلام کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں پر زور دیا ہے کہ وہ اس شورشرابے کو روکیں اور مسلمانوں کی بات سننا شروع کریں ¾لوگ مسلمانوں سے رابطہ کریں گے تو وہ انہیں پرامن اور خیرمقدم کرنے والا پائیں گے گزشتہ روز وائٹ ہاو¿س میں ایک افطار ڈنر کی میزبانی کرتے ہوئے انہوں نے امن کا ایک پیغام پڑھتے ہوئے یہ بات کہی۔انہوں نے یاد دلایا کہ رواں سال کی ابتداءمیں جب تین امریکی مسلمان نوجوانوں کو چیپل ہل، جنوبی کیرولینا میں بے دردی کے ساتھ ہلاک کردیا گیا تھا تو ہر قسم کے مذاہب سے تعلق رکھنے والے امریکیوں نے مسلمانوں کا ساتھ دیتے ہوئے ریلیوں میں شرکت کی تھی۔امریکی صدر اوباما نے یاد دلایا کہ اسی ریاست میں پچھلے ہفتے سفید فاموں کی برتری کا خواہاں ایک شخص نے نو افریقی نژاد امریکیوں کو چارلسٹن کے ایک چرچ میں قتل کردیا تھا۔انہوں نے کہا کہ بطور امریکی ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ کسی کو بھی نشانہ نہیں بنانا چاہیے، چاہے وہ کوئی بھی ہوں وہ جیسے بھی ہوں جس کسی سے بھی محبت کرتے ہوں کسی کی بھی عبادت کرتے ہوں ہمیں ان نفرت انگیز کارروائیوں کے خلاف متحد ہوکر کھڑے ہیں۔امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ کے بہت سے لوگ ذاتی طور پر مسلمانوں سے واقف نہیں ہیں اور کسی دوسرے کی دی ہوئی معلومات کی بنیاد پر انہوں نے اپنی رائے قائم کررکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ زیادہ تر لوگوں نے مسلمانوں کے بارے میں خبروں میں ہی سنا ہے اور یقینا اس سے مسخ شدہ تاثر پیدا ہوسکتا ہے۔اوباما نے یاد دلایا کہ حال ہی میں امریکیوں کا ایک گروپ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف جارحانہ علامتوں کے ساتھ ایریزونا میں ایک مسجد کے باہر اکھٹا ہوا تاہم جب مسجد کے پیش امام نے انہیں مغرب کی نماز میں شرکت کے لیے مدعو کیا تو انہوں نے اپنی رائے تبدیل کرلی۔انہوں نے بتایا کہ بعد میں مظاہرین میں سے ایک نے یہ دعوت قبول کرلی اور اس نے بیان کیا کہ اس نے مسلمانوں کو ایک پ±رامن اور خیرمقدم کرنے والی برادری پایا۔اوباما نے کہا کہ قرآن لوگوں کو تعلیم دیتا ہے کہ زمین پر آہستہ چلو اور جب تمہیں جہالت کا سامنا کرنا پڑے تو اس کا جواب پرامن طریقے سے دو ہم یہ توثیق کرتے ہیں کہ ہمارا عقیدہ جو کچھ بھی ہو، ہم ایک خاندان کا حصہ ہیں۔صدر اوباما نے کہا کہ وائٹ ہاو¿س کی افطار اس آزادیوں کی یاددہانی بھی ہے کہ امریکی ایک دوسرے کے ساتھ جڑے ہوئے اس میں مذہب کی آزادی بھی شامل ہے جس کے تحت ہمیں اپنی عقائد پر آزادانہ عمل کرنے کا ناقابل فسخ حق حاصل ہے۔



کالم



23 سال


قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…