ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستان، لبنان اور ترکی میں پناہ گزین دس دس لاکھ ہیں،ایمنسٹی انٹرنیشنل

datetime 16  جون‬‮  2015 |

لندن(نیوزڈیسک)حقوق انسانی کے عالمی ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے پناہ گزینوں کے معاملے پر اپنی تازہ ترین رپورٹ میں عالمی سطح پر ایک مربوط حکمت عملی بنانے اور اِس مقصد کے لیے ایک بین الاقوامی سربراہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔ایمنسٹی کے مطابق دنیا میں پناہ گزینوں کی کل تعداد کا چھیاسی فیصد ترقی پذیر ملکوں میں ہے جبکہ صرف اور صرف دو اعشاریہ دو فیصد پناہ گزینوں کو دیگر ملکوں نے اپنے یہاں جگہ دی ہے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان، ترکی اور لبنان دنیا میں تین ایسے ملک ہیں جہاں اب بھی دوسرے ملکوں سے آئے ہوئے پناہ گزینوں کی تعداد دس لاکھ سے زیادہ ہے۔ایمنسٹی کے مطابق دنیا بھر میں دس لاکھ کے لگ بھگ پناہ گزین ایسے ہیں جنھیں نئی سکونت یا اِسی نوعیت کی دوسری انسانی مدد کی شدید ضرورت ہے۔ایمنسٹی نے پناہ گزینوں کی وجہ سے اِن ترقی پذیر ملکوں پر پڑنے والے معاشی بوجھ کا بھی اپنی رپورٹ میں خاص طور پر تذکرہ کیا ہے اور عالمی برادری کی طرف سے مالی مدد تک نہ کیے جانے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ادارے کے بقول اقوام متحدہ نے شامی پناہ گزینوں کی وجہ سے پڑوسی ملکوں پر پڑنے والے معاشی بوجھ میں مدد دینے کی جو اپیل کی تھی، ا±س میں جن رقوم کا وعدہ کیا گیا تھا، صرف تئیس فیصد وعدے پورے کیے ہیں۔شام کی خانہ جنگی کے تناظر میں ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ چالیس لاکھ سے زیادہ شامی باشندے جنگ و جدل سے جانیں بچا کر محفوظ مقامات کی طرف بھاگے ہیں اور ان میں 95 فیصد شام کے پڑوسی ملکوں ترکی، اردن اور لبنان میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ ادارے نے اس بہت بڑے بوجھ کو بانٹنے میں امیر ملکوں کی ناکامی کو بھی نشانہ بنایا ہے۔یورپ جانے کی کوشش کرنے والے پناہ گزینوں کے حوالے سے ایمنسٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ جنوری سے لےکر اب تک بحیرہ روم کے پانیوں میں ڈوب کر 19 سو کے قریب لوگ ہلاک ہوچکے ہیں۔ یہ تعداد گزشتہ برس کے ابتدائی پانچ ماہ میں بحیرہ روم میں ڈوب کر مرنے والوں کی تعداد سے چار گنا سے بھی زیادہ ہے۔ بحیرہ روم پار کرکے یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے پناہ گزینوں میں سب سے زیادہ تعداد شامی باشندوں کی تھی۔جنوب مشرقی ایشیا کے حوالے سے سمندر میں بے یارومددگار پھرنے والے ہزارہا لوگوں کی حالت زار پر بھی ایمنسٹی نے علاقے کے ملکوں کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ اس بحران سے حکومتیں کے اِس رویے کی عکاسی ہوتی ہے کہ وہ پناہ گزینوں کے معاملے پر اپنی عالمی اور قانونی ذمہ داریوں سے بھی نظریں چرا سکتے ہیں۔ایمنسٹی نے اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں سے متعلق عالمی چارٹر کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ 145 پینتالیس ملکوں کی طرف سے اِس کی توثیق کے باوجود کئی جگہوں پر ایسے ایسے بڑے خطے ہیں جہاں کئی کئی ملکوں نے اس چارٹر کی توثیق نہیں کی۔ایمنسٹی نے پناہ گزینوں کے مسئلے پر ایک بین الاقوامی سربراہ کانفرنس کے انعقاد کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ پناہ گزینوں کا مسئلہ صرف ایک بھرپور اور مربوط حکمتِ عملی کے ذریعے ہی مستقل بنیادوں پر حل کیا جاسکتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…