جمعہ‬‮ ، 07 فروری‬‮ 2025 

یورپ کے نقشے پرنیاملک نمودار،شہریت حاصل کرنے کا سنہری موقع

datetime 24  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (نیوز ڈیسک) آج کل دنیا میں شائد بہت ہی کم علاقے ایسے بچے ہیں جن پر کسی ملک کا دعویٰ نہ ہو۔ تاہم یورپ میں نہ صرف ایسا علاقہ موجود ہے بلکہ ایک آدمی نے اس پر ملکی کا دعویٰ کرکے ایک نئے یورپی ملک کی بنیاد رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔ اس آدمی کا نام ’چیک وٹ جڈلیکا‘ ہے اور اب یہ ’آزاد جمہوریہ لائبرلینڈ‘ کا صدر ہے۔ یہ علاقہ سریبیا اور کوشیا کے درمیان بسنے والے ’دونوے‘ دریا کے مغربی کنارے پر واقع ہے اور اس کا کل رقبہ 7 مربع کلومیٹر ہے۔ دونوں ممالک کی حکومتوں میں سے یہ علاقہ کسی کے پاس نہ تھا اور اسے “No man’s Land” کہا جاتا تھا۔ تاہم اب اس شخص نے علیحدہ ملک بنانے کا اعلان کردیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ لائبر لینڈ کی ویب سائٹ بھی قائم کردی گئی ہے، جھنڈا بھی ڈیزائن ہوچکا ہے اور اس کا موٹو ’جیو اور جینے دو‘ رکھا گیا ہے۔ مزید یہ کہ ’جیڈلیکا‘ اور اس کے ساتھی رجاکاروں کی جانب سے 5 ہزار افراد کو نئی مملکت کا شہری بننے کی دعوت دی گئی تھی لیکن اب 160,000 درخواستیں موصول ہوچکی ہیں اور 7 رضاکاروں کی ٹیم ان کی جانچ پڑتال کررہی ہے۔ تاہم لائبر لینڈ کی عمر تو زیادہ نہیں لیکن ابھی سے مسائل شروع ہوچکے ہیں۔ بظاہر ’پرودوئن‘ نامی ملک پہلے ہی اس علاقے پر ملکیت کا دعویٰ کرچکا ہے۔ ممکن ہے آنے والے دنوں میں دنیا کے یہ چھوٹے ترین ملک اپنی پہلی جنگ لڑیں۔

مزید پڑھئے:اب ربوٹ بھی کھانا بنانے لگے



کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…