شدت پسند تنظیم دولت اسلامی عراق وشام (داعش) کی جانب سے لیبیا کے شہر سرت کے ایک مقامی ریڈیو سے تنظیم کے سربراہ ابوبکر البغدادی کی وقتا فوقتا تقاریر نشر کی جا رہی ہیں۔ سرت کے مقامی شہریوں نے بھی البغدادی کی تقاریرکی تصدیق کی ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سرت کے مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ داعشی جنگجوئوں نے شہر پر پچھلے دو سال کے دوران بتدریج قبضہ کیا اور پورا شہر داعش کےقبضے میں ہے۔ داعشی جنگجوئوں نے سرت شہر میں خود ساختہ شرعی قوانین نافذ کر رکھے ہیں۔ شام کے بعد خواتین کے گھروں سے نکلنے پر پابندی ہے۔ خواتین کو گھروں سے نکلنے پر حجاب اوڑھنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ یہ پابندی پرائمری اسکولوں کی بچیوں کے لیے بھی لازمی ہے۔ شہر میں مخلوط تعلیم ختم کردی گئی ہے اور اب لڑکیوں اور لڑکیوں کے اسکول الگ الگ ہیں۔ خواتین کی بنائو سنگھار کی دکانیں اور بیوٹی پارلر پر پابندی ہے۔ داڑھی شیو کرانے پر پابندی عاید کر دی گئی ہے۔ حجاموں کو صرف سر کےبال کاٹنے کی اجازت حاصل ہے۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ سرت میں ریاستی رٹ نام کی کوئی چیز نہیں بلکہ پچھلے ایک سال سے عملا داعش کے انتہا پسند ہی حکومت کررہے ہیں۔ سرت کے قریب النوفلیہ شہر میں داعش کی جانب سے مقامی آبادی کو خلیفہ ابو بکر البغدادی کی بیعت کے لیے تین روز کی ڈیڈ لائن دی تھی اور کہا تھا کہ اگر انہوں نے بیعت نہ کی تو سب کو قتل کردیا جائےگا۔ ادھر دارالحومت طرابلس سے 70 کلومیٹر مغرب میں صبراتۃ شہر کے مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ شہر میں داعش کی مقرب تنظیم انصار الشریعہ کی جانب سے بھی پچھلے تین روزمیں سخت نوعیت کے شرعی قوانی کی پابندی کے اعلانات کیے جاتے رہے ہیں۔ تنظیم کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر مقامی لوگوں نے داعش کے امیر کے ہاتھ پر بیعت نہ کی تو ان سے قصاص لیا جائے گا۔ اس نوعیت کے زیادہ تر اعلانات مساجد اور پبلک مقامات میں لائوڈ اسپیکروں کے ذریعے کیے جاتے ہیں۔