بدھ‬‮ ، 10 دسمبر‬‮ 2025 

امریکا سے گم ہونے والی انگوٹھی 47 سال بعد فن لینڈ سے مل گئی

datetime 18  فروری‬‮  2020 |

پورٹ لینڈ(این این آئی) یہ واقعہ 1973ء کا ہے جب امریکی ریاست مین کے ہائی اسکول میں پڑھنے والی ایک نوجوان لڑکی کو اس کے محبوب نے تحفے میں ایک انگوٹھی دی، جو اس سے صرف چند ماہ بعد ہی گم ہوگئی، وہی انگوٹھی 2020ء میں فن لینڈ سے ملی اور اسے ڈھونڈنے والے شخص نے اصل مالکن کو یہ انگوٹھی لوٹا بھی دی۔63 سالہ ڈیبرا مکینا نے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 1973

ء میں، جب وہ مورس ہائی اسکول میں پڑھ رہی تھیں، تو ان کے سب سے عزیز دوست اور محبوب، شون کو کالج میں داخلہ مل گیا جس نے جاتے جاتے اپنی نشانی کے طور پر ایک انگوٹھی انہیں تحفے میں دے دی۔ بدقسمتی سے صرف چند ماہ بعد ہی ایک ڈیپارٹمنٹل اسٹور میں یہ انگوٹھی ڈیبرا سے گم ہوگئی لیکن شون نے اس بات کا برا نہیں مانا۔1977ء میں انہوں نے آپس میں شادی کرلی اور 2017ء میں شون کے مرنے تک دونوں ساتھ رہے۔ ڈیبرا کے مطابق، وہ اس انگوٹھی کو بالکل بھول چکی تھیں کہ اچانک ایک دن مورس ہائی اسکول الیومنائی ایسوسی ایشن کو فِن لینڈ سے کسی مارکو سارینین کا پیغام موصول ہوا جس میں بتایا گیا تھا کہ وہ اپنے دھاتی کھوجی (میٹل ڈٹیکٹر) آلے کی مدد سے کارینا، فن لینڈ کے ایک پارک کی مٹی کا جائزہ لے رہے تھے کہ انہیں 8 انچ گہرائی میں دبی ہوئی ایک انگوٹھی ملی۔انگوٹھی پر مورس ہائی اسکول کا نام اور ’’ایس ایم‘‘ کے حروف کندہ تھے جو اس انگوٹھی کو کسی کی خاص نشانی ظاہر کرتے تھے۔ مارکو نے فوری طور پر انٹرنیٹ کھنگالنا شروع کیا اور جلد ہی وہ مورس ہائی اسکول الیومنائی ایسوسی ایشن سے رابطہ کرنے میں کامیاب ہوگئے۔الیومنائی ایسوسی ایشن کو جلد ہی معلوم ہوگیا کہ ’’ایس ایم‘‘ کا مطلب ’’شون مکینا‘‘ ہے؛ اور انہوں نے فوری طور پر ڈیبرا مکینا کو فون کیا جو ان کی سرگرم رکن ہیں۔ 47 سال پہلے گم ہوجانے والی انگوٹھی دوبارہ مل جانے کی خبر پر ڈیبرا کے ماضی کی یادیں تازہ ہوگئیں اور وہ اپنے آنجہانی شوہر کو یاد کرکے رو پڑیں۔تصدیقی عمل مکمل ہوجانے کے بعد سارینین نے یہ انگوٹھی ڈیبرا کو واپس بھجوا دی جو انہیں چند روز پہلے ہی موصول بھی ہوئی ہے۔کوئی نہیں جانتا کہ آخر وہ انگوٹھی امریکا سے فن لینڈ کیسے پہنچ گئی۔ ڈیبرا کا کہنا ہے کہ اگرچہ شون نے کچھ وقت فن لینڈ میں بھی گزارا تھا لیکن یہ واقعہ بھی انگوٹھی گم ہونے کے 20 سال بعد کا ہے۔اب یہ کوئی غیرمعمولی اتفاق تھا یا کچھ اور، اس بارے میں سوچ سوچ کر سبھی حیران ہورہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



عمران خان اور گاماں پہلوان


گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…