چوتھی جماعت کا امتحان دینے والی 105 سالہ خاتون

21  ‬‮نومبر‬‮  2019

کیرالہ (آن لائن)بھارتی ریاست کیرالہ کے کولم علاقے سے تعلق رکھنے والی103 سالہ بھگیرتھی اماںنے حال ہی میں چہارم کلاس کا امتحان دیاہے اوروہ اس ضلع میں کیرل اسٹیٹ لٹریسی مشن (کے ایس ایل ایم)کی برانڈ سفیر بن رہی ہیں۔بھگیرتی اماںچونکہ کسی امتحانی سنٹر میں ٹیسٹ دینے کے لئے

جسمانی طور پر فٹ نہیں تھیں ، اس لئے انہوں نے پنچائت کے ایک ممبر کی نگرانی میں تھریکروا پنچایت کے پراکلم میں واقع اپنے گھر نند دھم میں امتحان دیا۔اگرچہ ریکارڈ کے مطابق ان کی عمر 105 ہے ، لیکن ان کی اصل عمر 103 سال ہے۔ ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق کے ایس ایل ایم کے ضلعی کوآرڈینیٹر پردیپ کمار نے بتایا ، بھگیرتی امانے ہمیں بتایا کہ جب وہ نو سال کی تھیں تو انہیں اپنی تعلیم کو ترک کرنا پڑا۔ اور 94 سال بعد ، وہ اپنے خواب کو آگے بڑھانے کے لئے آگے آئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے نئے اقدامات کو فروغ دینے کے لئے اسے ضلع کی سفیر کے طور پر منتخب کیا۔خواندگی کارکنوں ایس شیریلی اور کے بی وسنتھا کمار اور پنچایت ممبر کی مدد سے ، بھگیرتی اماں نے چھ ماہ قبل اس کورس کے لئے آن لائن رجسٹریشن کروائی تھی ۔ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق خواندگی کارکنوں نے اسے گھر میں امتحانات کی تیاری میں مدد فراہم کی۔ امتحان کے نتائج تین ہفتوں میں آجائیں گے۔ وسانت کمار نے کہا ، اگرچہ اس نے یہ امتحان خود ہی لکھنا شروع کیا تھا ، لیکن بعد میں وہ تھک گئیں اور انھیں سب سے چھوٹی بیٹی تھانکمانی کی مدد لینا پڑی ، جو کہ ان کی سکریچ بن گئیں ۔ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق بھگیرتھی اماں کی شادی بہت کم عمری میں ہوئی ،جب وہ اپنی سب سے چھوٹی بیٹی سے حاملہ تھیں۔ ان کے شوہر کا انتقال ہو گیا۔اس طرح چار بیٹیوں اور دو بیٹوں پر مشتمل اس خاندان کا سارا بوجھ اس کے کندھوں پر آگیا۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…