جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

’’بچھو والی درگاہ‘‘ کا معجزہ مشہور ہوگیا

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(آن لائن)بھارتی ریاست اترپردیش میں ایک ایسی درگاہ موجود ہے جہاں بچھو پائے جاتے ہیں لیکن یہ بچھو کسی کو نقصان نہیں پہنچاتے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر امروہہ میں واقع درگاہ پوری ریاست اتر پردیش اور اترکھنڈ میں ’بچھو والی درگاہ‘ کے نام سے مشہور ہے، اس درگاہ پر ہر مذہب کے لوگ اپنی مرادیں لے کر آتے ہیں اور دعائیں اور منتیں مانگتے ہیں، اس درگاہ پر زائرین کا تانتا لگا رہتا ہے۔ایک ر پورٹ کے مطابق اس درگاہ کی خاص بات یہ ہے کے درگاہ پر رہنے والے بچھو انسانوں کو نہیں کاٹتے جبکہ انسان بھی ان بچھوں کو

نہیں مارتے۔درگاہ پر آنے والے زائرین بچھوئو ں کو اپنے ہاتھ میں لے کر بہت ہی نزدیک سے ان کو دیکھتے ہیں، یہاں سب سے زہریلا کہا جانے والا بچھو ہاتھ میں لیے جانے کے بعد بھی ڈنک نہیں مارتا۔درگاہ کے خادم حسن محمد عابدی کے مطابق وہ اس دربار میں پچھلے 8 سال سے دیکھ بھال میں مصروف ہیں، انہوں نے یہاں یہ معجزہ دیکھا ہے کہ لوگ آتے ہیں اور اپنے ہاتھوں پر بچھو بٹھاتے ہیں۔درگاہ کے ایک اور خادم انیس احمد کا کہنا ہے کہ حضرت دادا شاہ ولایت یہاں پر عراق سے 1272 میں آئے تھے۔ درگاہ کے تقریباً 52 بیگھے کے اندر رہنے والے سانپ بچھو انسانوں کو نہیں کاٹتے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…