جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

دنیا کی وہ  مشہور زمانہ نہرجس کی کھدائی کے فتتاح کے 150سال مکمل جانتے ہیں اس کھدائی میں کتنے ہزار لوگ زندگی کی بازی ہارے؟

datetime 12  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قاہرہ (این این آئی)آئندہ اتوار کو مصر کی مشہور زمانہ نہر سویزکی کھدائی کے افتتاح کو 150 سال ہوجائیں گے۔ نہر سویز کی کھدائی کے بارے میں بہت سی زبانوں میں کافی مواد موجود ہے۔مصری میڈیا نے بتایاکہ مستند معلومات کے مطابق اس نہر کی کھدائی میں ایک ملین مصریوں نے حصہ لیا جن میں ایک لاکھ 20 ہزار مزدورمختلف حادثات میں کھدائی کے دوران لقمہ اجل بن گئے۔

اس نہر کی کھدائی کا سلسلہ 10 سال تک دن رات جاری رہا۔ طویل اور مشقت سے بھرپور کھدائی کے بعد 1993 کلو میٹر طویل نہر کھودی گئی۔ اس کی کم سے کم چوڑائی 280 میٹر اور زیادہ زیادہ 345 میٹر ہے۔ دور فراعنہ کے بعد مصر کی یہ عظیم الشان شریان بتائی جاتی ہے۔یہ نہر 22 میٹر گہری ہے۔ نہر سویز کی کھدائی پرانے دور سے جاری ہے۔ قدیم مصریوں نے بحر متوسط کو بحیرہ احمر سے دریائے نیل کی شاخوں کے ذریعے ملانے کے لیے کھدائی کی۔ یہ نہر 1874 قبل مسیح میں سنوسرت سوم کے دور میں ہوئی۔ اس کے کئی صدیوں کے بعد مسلمان خلیفہ ہارون الرشید کے زمانے میں اسی نہر کو مزید کشادہ کیا گیا۔فرانسیسی مہم کے دوران نیپولین نے 1798 میں نہر سویز کی کھدائی کا منصوبہ تیار کیا۔ نیوپولین خود معماروں کی ایک ٹیم لے کر اس کے معائنے کے لیے نکلا مگر اس وقت کے صدر نے اس وقت اسے منع کیا جب اسے پتا چلا کہ بحیرہ احمر بحر متوسط سے اونچا ہیسے اس منصوبے سے منع کیا۔ صدر نے اسے بتایا کہ نہر کی کھدائی خوف ناک ہے، اگردونوں سمندروں کو کھود کر ملایا جاتا ہے تو پورا مصر پانی میں غرق ہوجائے گا۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…