اتوار‬‮ ، 11 مئی‬‮‬‮ 2025 

دنیا کے خاتمے کے منتظر 9 سال سے تہہ خانے میں قید خاندان بازیاب یہ لوگ کون تھے اور انہیں کہاں قید کیا گیا تھا جہاں تک کوئی نہ پہنچ سکا ؟

datetime 16  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیدرلینڈ (این این آئی)نیدرلینڈ میں ایک شخص اور اس کے 6 نوجوان بچوں کو ایک دیہی فارم سے نکال لیا گیا جہاں وہ 9 سال سے تہہ خانے میں دنیا کے خاتمے کا انتظار کررہے تھے۔ٹیلیگراف کی ایک رپورٹ کے مطابق پولیس کی ترجمان نتالی سکیوبرٹ نے تصدیق کی کہ ڈچ صوبے درینتے کے ایک گائوں Ruinerwold میں واقع فارم سے ایک 58 سالہ شخص کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ برسوں سے تہہ خانے میں

بند 6 بچوں کو بھی بازیاب کیا گیا۔انہوں نے ان کے تعلق یا حالت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا اور بس یہ کہا کہ انہیں ایک محفوظ مقام پر منتقل کردی گیا ہے۔یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب گزشتہ دنوں ایک 25 سالہ نوجوان مقامی بار میں پہنچا جو بہت الجھن کا شکار نظر آرہا تھا۔اس کیفے کے مالک نے میڈیا کو بتایاپہلی بار جب میں نے اسے دیکھا تو میں نے اسے نکال دیا مگر چند دن بعد وہ پھر واپس آیا، گزشتہ ہفتے وہ آیا اور مشروب کا آرڈر دیا، مگر ہم بار بند کررہے تھے۔ اتوار کو جب وہ آیا تو میں نے اس سے بات کی، اس نوجوان نے بتایا کہ وہ بھاگ کر آیا ہے اور اسے مدد کی ضرورت ہے، جس پر ہم نے پولیس سے رابطہ کیا۔ان کے بقول وہ نوجوان بچوں کی طرح بات کررہا تھا، اس کے بال بہت لمبے اور داڑھی گردآلود تھی، کپڑے پرانے تھے اور اس کا کہنا تھا کہ وہ 9 سال تک اندر بند رہا۔اس نوجوان نے انہیں بتایااس نوجوان کا کہنا تھا کہ اس کے بہن بھائی فارم میں مقیم ہیں، وہ سب سے بڑا ہے اور وہ چاہتا تھا کہ وہ اس جگہ سے نکلیں۔رپورٹس کے مطابق ان بچوں کا باہری دنیا سے رابطہ برسوں سے منقطع تھا اور وہ ایک سبزی کے باغ میں متعدد جانوروں کے ساتھ رہ رہے تھے۔58 سالہ شخص بستر پر بیمار پڑا تھا کیونکہ وہ برسوں پہلے فالج کا شکار ہوچکا تھا جبکہ بچوں کا باہری دنیا سے کوئی رابطہ نہیں تھا، یہاں تک کہ پڑوسیوں کو ان کی موجودگی کا ہی علم نہیں تھا۔یہ فارم درختوں کے پیچھے چھپا ہوا تھا

اور شاہراہ سے اسے دیکھنا مشکل تھا۔اس گائوں کے میئر روجر ڈی گروٹ نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ان 6 بچوں کی عمریں 18 سے 25 سال کے درمیان تھیں جبکہ جس شخص کو حراست میں لیا گیا ہے وہ ان کا باپ نہیں تھا۔انہوں نے مزید بتایا کہ بچوں کی ماں 9 سال پہلے اس فارم ہائوس میں منتقل ہونے سے پہلے مرچکی تھی اور کچھ بچوں کی حکومتی رجسٹریشن بھی نہیں ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھامیں سمجھ سکتا ہوں کہ ابھی متعدد سوالات کے جوابات ڈھونڈنا باقی ہے، پولیس متعدد منظرنامے سامنے رکھ کر تحقیقات کررہی ہے اور اس وقت ہم مزید تفصیلات نہیں شیئر کرسکتے، ابھی ہم اس خاندان کی دیکھ بھال پر توجہ دے رہے ہیں۔ٹوئٹر پر مقامی پولیس نے بتایا کہ وہ اس صورتحال کی تحقیقات کررہی ہے جبکہ فارم ہائوس کی فارنسک جانچ پڑتال کی جائے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بارہ روپے


ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…