جمعہ‬‮ ، 22 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حکومت کو مطلوب ’’کتا‘‘ مل گیا

datetime 15  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)کراچی کے علاقے ایف سی ایریا میں25افراد کو کاٹنے والا کتا جھاڑیوں سے مردہ حالت میں ملاہے تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ کتا اپنے مرض کی شدت کی وجہ سے خود مرا ہے یا اسے کسی نے مارا ہے،دوسری جانب سندھ کے وزیرِ اطلاعات سعید غنی کاکہنا ہے کہ سندھ میں ہی نہیں پورے ملک میں کتے کے کاٹے کی ویکسین کی کمی ہے۔پولیس کے مطابق پاگل کتا

ایف سی ایریا کی جھاڑیوں سے مردہ حالت میں پڑا ہوا تھا جسے علاقہ مکینوں نے شناخت کر لیا ہے۔کتے کی تلاش میں رات بھر رینجرز، پولیس اور ریسکیو اداروں کا ایف سی ایریا میں آپریشن جاری رہا تاہم یہ سب اسے تلاش کرنے میں ناکام رہے اور اب یہ وہاں مردہ حالت میں پایا گیا ہے۔پولیس کے مطابق عینی شاہدین کے شناخت کیے جانے کے باوجود اس بات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ گزشتہ روز اسی پاگل کتے نے بڑی تعداد میں لوگوں کو کاٹا تھا یا وہ کوئی اور کتا تھا۔واضح رہے کہ کراچی کے علاقے لیاقت آباد، ایف سی ایریا میں گزشتہ رات اس پاگل کتے کے کاٹنے سے‎  ایک سب انسپکٹر سمیت 25 افراد زخمی ہو گئے تھے۔لیاقت آباد، ایف سی ایریا کے مکین اس کتے کے باعث خوف و ہراس میں مبتلا ہوگئے تھے اور لوگوں نے ناصرف اپنے بچوں کو گھروں سے نکلنے سے روک لیا تھا بلکہ بلا ضرورت خود بھی گھروں سے باہر نکلنے سے گریز کر رہے تھے۔لوگوں کی مدد کے لیے پہنچنے والے سب انسپکٹر محمد علی کتے کے کاٹنے سے زخمی ہونے کے بعد پولیس اور رینجرز کے اہلکار بھی ایف سی ایریا پہنچے تھے جنہوں نے جنگل نما علاقے کو گھیرے میں لے کر کتے کی تلاش شروع کر دی تھی۔دوسری جانب آر ایم او عباسی شہید اسپتال ڈاکٹر جہانزیب نے بتایاکہ شہری حکومت یا سندھ حکومت کی طرف سے اسپتال کو کتے کے کاٹنے کی ویکسین فراہم نہیں کی گئی ہے۔ایف سی ایریا کے یوسی چیئرمین ساجد نے بتایاکہ ان کے پاس کتے پکڑنے کا اختیار نہیں ہے۔کتے کے کاٹنے کی اطلاع علاقہ مکینوں نے پہلے ریسکیو اداروں کو اور پھر پولیس کو 15 پر دی تھی۔کتے کی لاش ملنے کے باوجود شہرمیں کتوں کی بہتات اور بچوں، بڑوں کو کاٹے جانے کے واقعات بڑھنے پر شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت شہر بھر میں بلا تاخیر کتا مار مہم شروع کرے اور سرکاری اسپتالوں میں کتے کے کاٹنے کی ویکسین کی فراہمی یقینی بنائے۔دریں اثناء وزیرِ اطلاعات سندھ سعید غنی نے اس ضمن میں کہاکہ سندھ میں ہی نہیں پورے ملک میں کتے کے کاٹے کی ویکسین کی کمی ہے،کتے کے کاٹے کی ویکسین کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔کمشنر کراچی افتخار شلوانی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کتوں کے خاتمے کے لیے مہم شروع کرنا پڑے گی، گزشتہ روز کتے کے کاٹنے سے متاثرہ افراد کی حالت خطرے سے باہر ہے۔‎

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…