مقبوضہ بیت المقدس(این این آئی)فلسطین کے علاقے غرب اردن میں بیت لحم کے نواحی گائوں بیت ساحور میں حال ہی میں ایک 21 سالہ لڑکی کے پراسرار موت معما بنی ہوئی ہے۔ اسراء غریب نامی لڑکی کی موت کے بارے میں کئی قسم کی قیاس آرائیاں پائی جا رہی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بیوٹی پارلر پرکام کرنے والی اکیس سالہ فلسطینی دوشیزہ کی چند ہفتے پیشتر منگنی ہوئی تھی۔ حال ہی میں اس کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کی گئی تو اس کے جسم پر تشدد کے واضح نشانات موجود تھے۔اس خبر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پربھی عوام میں سخت غم وغصے کی فضاء پیدا کی ہے اور شہریوں نے
لڑکی کے مجرمانہ قتل کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ لڑکی کے اہل خانہ کا موقف ہے کہ اسراء اپنے گھر میں چہل قدمی کے دوران نیچے گرنے سے ہلاک ہوئی ، اس کے سات کچھ عرصے سے جنات کا سایہ تھا جواس کی موت کا باعث بنا ہے۔پولیس نے اہل خانہ سے پوچھ تاچھ کی ہے مگر کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لاگئی گئی۔ڈاکٹروں نے بھی اسراء غریب کے گھر کا دورہ کیا اور انہوں نے جدید آلات کی مدد سے وقوعے کی تحقیقات کی ہیں مگر پراسیکیوٹر جنرل کی جانب سے جاری تحقیقات کی وجہ سے ڈاکٹروں کا موقف سامنے نہیں آیا۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں نے گھر کا معائنہ کیا اور جس جگہ کے بارے میں اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسراء گری تھی وہاں اس کے طبعی انداز میں قدموں کی موجودگی کے نشانات ملے ہیں۔