برطانیہ(این این آئی) برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق پیرو کے دارالحکومت لیما کے ساحلی علاقے ہونیچوکو میں 227 بچوں کی لاشیں برآمد ہوئیں، جن کی عمریں 5 سے 14 برس تھیں۔آثار قدیمہ ماہرین کے مطابق دریافت کی گئی قبریں کم از کم 500 سال پرانی ہیں۔واضح رہے کہ
گزشتہ برس پیرو کےدو مختلف مقامات پر مجموعی طور پر 200 بچوں کی مسخ شدہ لاشیں ملی تھیں۔ماہرین نے بتایا تھا کہ جب کھدائی کی گئی تو بعض بچوں کی لاشوں کے بال اور کھال موجود تھی۔اس حوالے سے ماہرین آثار قدیمہ نے بتایا کہ بچوں کو برسات کے موسم میں قتل کیا گیا اور دفن کرتے وقت ان کے چہرے سمندر کی جانب موڑ دیے گئے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بچوں کو چیموز کے دیوتاؤں کو خوش کرنے کے لیے بھینٹ چڑھایا گیا۔تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ان بچوں کو کس سال قتل کیا گیا۔واضح رہے کہ چیموز کے باشندے پیرو کے شمالی ساحلی علاقے میں برسوں سے رہائش پذیر ہیں اور خطے کی انتہائی طاقتور ثقافت کے حامل ہیں۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ چیموز باشندوں نے 1200 سے 1400 کے درمیانی عرصے میں مقبولیت حاصل کی اور انکائی باشندوں پر قبضہ کرلیا جس کے بعد اسپین نے حملہ کرکے خطے کو فتح کیا۔چیموز چاند کو خدا مانتے تھے اور اْسے شی پکارتے تھے جبکہ انکائی کے باشندے سورج کو سب سے زیادہ طاقتور سمجھتے تھے۔علاوہ ازیں ماہر آثار قدیم کے مطابق کھدائی کا عمل جاری ہے تاہم مزید قبریں دریافت ہوسکتی ہیں۔