جمعہ‬‮ ، 31 جنوری‬‮ 2025 

لاشوں کے ٹکڑے پرندوں کو کھلانے والا علاقہ، کیا آپ جانتے ہیں یہ کہاں واقع ہے؟ جانئے

datetime 17  اگست‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ(نیوزڈیسک)دنیا کے کچھ مذاہب اور معاشروں میں انتقال کرجانے والوں کی تدفین کی جاتی ہے بعض مذاہب میں جلا یا جاتاہے ، اسی طرح اور بھی کئی طریقے رائج ہیں مگر چین کے علاقے تبت میں لوگ اپنے مرجانے والے پیاروں کے ٹکڑے کرکے چیلوں اور کوئوں کو کھلادیتے ہیں ۔تبت میں بدھ مت کے پیروکار رہتے ہیں اور ان کی مقدس کتاب میں لکھا ہواہے کہ ”تمہارا جسم دماغی (روحانی )جسم ہے جو کبھی مر نہیں سکتا۔

خواہ تمہارا سر قلم کردیا جائے یا تمہارے ٹکڑے کردیئے جائیں ۔تبت کے لوگوں کا عقید ہے کہ موت زندگی کا خاتمہ نہیں بلکہ ایک نئے سفر کا آغازہوتی ہے ۔مرنے کے بعد انسان کی روح بعد ازحیات زندگی کے کئی مراحل میں سے گزرتی ہے اور ان مراحل میں اس کے راستے کا تعین ”کرما”(زندگی میں کیے گئے اعمال)کرتاہے ۔یہ لوگ کسی شخص کو اس کی موت واقع ہونے کے کچھ ہی دیر بعد سیدھا بٹھا دیتے ہیں اور اسے دو دن تک ہاتھ نہیں لگاتے ۔اس دوران ایک راہب اپنی مقدس کتاب میں سے کچھ پڑھتا رہتاہے ۔دو دن بعد میت کو آخری رسومات ادا کرنے کی جگہ پر ایک جلوس کی شکل میں لے جایا جاتاہے جس کی قیادت راہب کرتے ہیں ۔اسے تبت کی زبان میں (Rogyapas)روگے اپس کہتے ہیں ۔یہاں روگے اپس تبت کے بدھ پیشوا کی ہدایات کے مطابق اس میت کے ٹکڑے کرتاہے اور پھر چیلوں کو کھلادیتاہے ۔بچ جانے والی ہڈیوں کو باریک پیس کر ان کا سفوف بنایا جاتاہے او وہی سفوف دودھ ، مکھ یا چائے میں ڈال کر گدھوں کو کھلایا جاتاہے ۔تبت کے ا ن بدھوں کا عقید ہ ہے کہ گدھ جس شخص کا گوشت اور ہڈیوں کا سفوف نہ کھائیں یا اس کا کوئی تھوڑا سا حصہ بھی بچ جائے تو یہ اس شخص کو گناہگار تصور کرتے ہیں ۔ان لوگوں کا عقیدہ ہے کہ یہ چیلیں مرنے والے شخص کی روح کو اپنے ساتھ ”جنت ”میں لے جاتی ہیں اس لیے جس شخص کا گوشت یہ چیلیں نہ کھائیں اس شخص کا ٹھکانہ جنت کے بجائے دوزخ بن جاتاہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دجال آ چکا ہے


نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…