اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

لاشوں کے ٹکڑے پرندوں کو کھلانے والا علاقہ، کیا آپ جانتے ہیں یہ کہاں واقع ہے؟ جانئے

datetime 17  اگست‬‮  2019 |

بیجنگ(نیوزڈیسک)دنیا کے کچھ مذاہب اور معاشروں میں انتقال کرجانے والوں کی تدفین کی جاتی ہے بعض مذاہب میں جلا یا جاتاہے ، اسی طرح اور بھی کئی طریقے رائج ہیں مگر چین کے علاقے تبت میں لوگ اپنے مرجانے والے پیاروں کے ٹکڑے کرکے چیلوں اور کوئوں کو کھلادیتے ہیں ۔تبت میں بدھ مت کے پیروکار رہتے ہیں اور ان کی مقدس کتاب میں لکھا ہواہے کہ ”تمہارا جسم دماغی (روحانی )جسم ہے جو کبھی مر نہیں سکتا۔

خواہ تمہارا سر قلم کردیا جائے یا تمہارے ٹکڑے کردیئے جائیں ۔تبت کے لوگوں کا عقید ہے کہ موت زندگی کا خاتمہ نہیں بلکہ ایک نئے سفر کا آغازہوتی ہے ۔مرنے کے بعد انسان کی روح بعد ازحیات زندگی کے کئی مراحل میں سے گزرتی ہے اور ان مراحل میں اس کے راستے کا تعین ”کرما”(زندگی میں کیے گئے اعمال)کرتاہے ۔یہ لوگ کسی شخص کو اس کی موت واقع ہونے کے کچھ ہی دیر بعد سیدھا بٹھا دیتے ہیں اور اسے دو دن تک ہاتھ نہیں لگاتے ۔اس دوران ایک راہب اپنی مقدس کتاب میں سے کچھ پڑھتا رہتاہے ۔دو دن بعد میت کو آخری رسومات ادا کرنے کی جگہ پر ایک جلوس کی شکل میں لے جایا جاتاہے جس کی قیادت راہب کرتے ہیں ۔اسے تبت کی زبان میں (Rogyapas)روگے اپس کہتے ہیں ۔یہاں روگے اپس تبت کے بدھ پیشوا کی ہدایات کے مطابق اس میت کے ٹکڑے کرتاہے اور پھر چیلوں کو کھلادیتاہے ۔بچ جانے والی ہڈیوں کو باریک پیس کر ان کا سفوف بنایا جاتاہے او وہی سفوف دودھ ، مکھ یا چائے میں ڈال کر گدھوں کو کھلایا جاتاہے ۔تبت کے ا ن بدھوں کا عقید ہ ہے کہ گدھ جس شخص کا گوشت اور ہڈیوں کا سفوف نہ کھائیں یا اس کا کوئی تھوڑا سا حصہ بھی بچ جائے تو یہ اس شخص کو گناہگار تصور کرتے ہیں ۔ان لوگوں کا عقیدہ ہے کہ یہ چیلیں مرنے والے شخص کی روح کو اپنے ساتھ ”جنت ”میں لے جاتی ہیں اس لیے جس شخص کا گوشت یہ چیلیں نہ کھائیں اس شخص کا ٹھکانہ جنت کے بجائے دوزخ بن جاتاہے ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…