بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

ڈپریشن اور شکٹزوفرینیا میں مبتلا روسی ماوئوں کا اپنے ہی بچوں کیساتھ کیا کرتیں ہیں ؟ ماہرین کا حیران کن انکشاف

datetime 24  جولائی  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی) امریکہ اورروسی ماہرین ِ نفسیات نے اندازہ لگایا ہے کہ ڈپریشن اور شکٹزوفرینیا میں مبتلا روسی ماوئیں اپنے ہی بچوں کو قتل کر ر ہی ہیںاورہر چار میں سے ایک ماں کے ذہن میں اپنے بچے کو مارنے کے بارے میں خیالات آتے ہیں،روس میں ہر سال درجنوں خواتین کو اپنے ہی بچوں کے قتل کے جرم میں سزائیں دی جاتی ہیں۔ ان ملزمان میں متعدد بچوں والی، گھر پر رہنے والی

اور کامیاب کاروباری خواتین بھی شامل ہیں۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق برطانوی صحافی اولیسیا گراسیمینکو اور سویتلانا ریٹر نے روس میں ایسی خواتین سے بات کی تاکہ اندازہ لگا سکیں کہ مائیں اپنے ہی بچوں کو کیوں قتل کرتی ہیں۔ان کی تحقیقات سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہم مامتا سے متعلق افسانوں اور متنازع موضوعات سے متعلق خاموشی کو کیسے ختم کر سکتے ہیں اور ماؤں پر موجود نفسیاتی دباؤ کی حقیقت بیان کر سکیں تاکہ بچوں کے قتل جیسے سانحوں سے بچا جا سکے۔انھوں نے چھوٹے بچے کے کپڑے اور بچہ گاڑی خریدی اور الیونا نے بچے کی پیدائش سے قبل معلوماتی کلاسز بھی لیں۔ لیکن کسی نے انھیں بچے کی پیدائش کے بعد ماں کو پیش آنے والے نفسیاتی مسائل کے بارے میں نہیں بتایا۔بچے کی پیدائش کے بعد الیونا کو کم خوابی کا عارضہ لاحق ہو گیا اور ان کا کہنا تھا کہ وہ اس کا مقابلہ نہیں کر سکیں۔بعد میں پتا چلا کہ ان کے ساتھ ماضی میں ایک نفسیاتی مسئلہ ہوا تھا اور اب ایک ماہرِ نفسیات نے انھیں کچھ ادویات دیں ہیں جن سے انھیں کچھ افاقہ ہوا۔ایک دن پیوٹر گھر پہنچے تو انھوں نے اپنے سات ماہ کے بچے کو باتھ روم میں مردہ حالت میں پایا اور الیونا بعد میں انھیں ماسکو کے مضافات میں ایک جھیل کے کنارے بیٹھی ملیں۔اپنے بچے کو ڈبونے کے بعد الیونا نے ایک واڈکا کی بوتل پی لی تھی تاکہ وہ خود بھی ڈوب جائیں لیکن وہ بے ہوش ہو گئیں۔انھیں یقین ہے کہ اگر کوئی الیونا کے سامنے بچہ پیدا ہونے کے بعد ہونے والے ڈپریشن کا ذکر بھی کر لیتا تو اس سانحے سے بچا جا سکتا تھا۔روس کے ماہرِین جرائم کہتے ہیں کہ 80 فیصد خواتین اپنے بچے کو مارنے سے پہلے ڈاکٹر کے پاس جاتی ہیں اور کم خوابی، سر درد اور حیض کی بیقاعدگی کے بارے میں شکایت کرتی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…