بیجنگ (نیوز ڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تاریخی دیوار چین کے بڑے ٹکڑے کٹاﺅ کا شکار ہیں اور بہت سے حصے ایسے ہیں جو ایک بارش کے ساتھ زمین بوس ہو سکتے ہیں۔ اخبار کے مطابق قدرتی آفات بھی دیوار کی خستہ خالی کے عمل کو تیز کر رہے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگر موجودہ صورت حال کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات نہ کئے گئے تو آنے والے سالوں میں وال آف چائنہ کے مزید حصے مسمار ہونے کا خدشہ ہے۔دیوارِ چین دنیا میں انسانی ہاتھوں سے بنایا جانے والا سب سے بڑا تعمیراتیکام ہے اور اس کی لمبائی تقریباً پانچ ہزار کلومیٹر ہے۔ دنیا کے سات عجوبوں میں سے ایک دیوار چین کی تعمیر کی ابتداءتقریباً دو ہزار سال قبل شروع ہوئی تھی۔ چین کے پہلے بادشاہ شی ہیوانگ تی نے دشمنوں سے ملک کو محفوظ رکھنے کے لئے یہ دیوار تعمیر کروانا شروع کی تھی۔ دیوار کے اوپر 25 ہزار چوکیاں قائم کی گئی ہیں۔ ان چوکیوں کی مدد سے حملہ آوروں کی نقل وحرکت دیکھا جا سکتا ہے۔ 1987ءمیں دیوار چین کو یونیسکو کے عالمی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا تھا۔دیوار چین کے بارے میں کئی افسانوی باتیں بھی مشہور ہیں۔ کئی خلاءنوردوں نے دعوی کیا کہ یہ زمین پر واحد چیز ہے جو خلاءسے نظر آتی ہے۔ بعض نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ خلاءسے اس کی تصویر لے لی گئی ہے۔ دنیا بھر سے لاکھوں سیاح ہر سال انسانی ہاتھوں سے تراشے اس عجوبے کو دیکھنے چین کا رخ کرتے ہیں۔