الماتے(مانیٹرنگ ڈیسک) قازقستان کے شہر کلاچی کو ایک پراسرار آسیب نے اپنی لپیٹ میں لے لیا، عوام ہجرت پر مجبور ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق کلاچی قازقستان کے صوبے اقمولا کا ایک بدقسمت دیہات ہے، جس کی آبادی کا بڑا حصہ نیند کی پراسر بیماری میں مبتلا ہے۔اس علاقے کے باسی اپنی روز مرہ کی سرگرمیاں انجام دیتے ہوئے اچانک نیند کی لپیٹ میں آجاتے ہیں۔ کچھ لوگ سڑک پر
چلتے چلتے فٹ پاتھ پر ڈھیر ہو تے ہیں، کچھ افراد دفتر میں اچانک سو جاتے ہیں، کچھ کے ساتھ یہ پراسرار واقعہ ڈرائیونگ کے دوران پیش آیا ۔ جلد ہی اس خبر نے پورے قازقستان کو لپیٹ میں لے لیا اور اسے کسی آسیب کا اثر قرار دیا جانے لگا۔حکومت نے عوام میںخوف پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر فوری اپنی ٹیمیںکلاچی روانہ کیں، جنھوں نے جائزہ لیا کہ یہ مرض بچوں، بوڑھوں اور جوانوں پر یکساں اثر انداز ہوتا ہے۔اس کے اثرات جانوروں پر بھی دیکھے گئے. یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ نیند سے بیدار ہونے والے افراد کچھ دیر کے لیے اپنی یادداشت سے محروم ہوجاتے ہیں۔ حکومت کی تحقیقاتی ٹیم نے علاقے کی فضا میںکاربن ڈائی آکسائیڈ کی بڑھاتی مقدارکے باعث انسان کو آکسیجن نہیں ملتی اور وہ نیند کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔ رپورٹ میں قصبے سے چند میل دور یورینیم کی کانوں کو اس کی وجہ قرار دیا گیا، مگر حیرت انگیز طور پر ان کانوں کے نزدیک موجود گاؤں میں اس طرح کا کبھی کوئی واقعہ پیش نہیں آیا۔حکومت کی جانب سے رپورٹ جاری کرنے کے بعد اس کیس کی فائل بند کر دی گئی ہے ۔