قاہرہ(این این آئی)مصر میں ماہرین آثار قدیمہ نے تین ہزار سال پرانی بندرگاہ دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ یہ بندرگاہ عبادت گاہیں اور دیگر عمارتوں کی تعمیر کے لیے پتھروں کو منتقل کرنے کے لیے استعمال کی جاتی تھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق مصری وزارت آثار قدیمہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ بندرگہ جنوبہ شہر اسوان کے قریب صعید کے مقام پر پہاڑوں کے درمیان واقع ہے۔ یہ بندرگاہ مصر کے 18 ویں حکمران خاندان کے دور میں 1543ء سے 1292ء قبل مسیح تک
استعمال کی جاتی رہی ہے۔اسوان میں آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر عبدالمنعم سعید نے بتایا کہ پہاڑی سلسلے میں کھودے گئے پہاڑوں سے پتھر نکال کر انہیں عبادت گاہوں اور دیگر عمارتوں کی تعمیر کے لیے جایا جاتا تھا۔ ان پتھروں سے کرنک اور کوم امبو کے پرانے معبد تعمیر کیے گئے۔مصر میں آثار قدیمہ کے ماہرین تواتر کے ساتھ سابقہ تہذیبوں کے آثار دریافت کرتے رہے ہیں مگر سنہ 2011ء میں مصر میں برپا ہونے والے انقلاب کے بعد آثار قدیمہ کی تحقیقات اور سیاحت کے شعبے متاثر ہوئے ہیں۔