شادی سے پہلے کچھ سوالات جو لازمی پوچھیں

25  مارچ‬‮  2019

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) شادی کا سیزن اپنے عروج پر ہے، ہر طرف سے شادی بیاہ سے متعلق خبریں اور اطلاعات ہی سننے کو مل رہی ہیں۔یہ جوڑے جو آج بے حد خوشی خوشی شادی کی تیاریوں میں مصروف ہیں، اپنی آئندہ زندگی کے حوالے سے سنہری خواب تو بن رہے ہیں لیکن ان میں سے حقیقت پسندی سے مستقبل کے بارے میں سوچ بچار بہت کم جوڑے ہی کرتے ہیں۔

شادی کے کچھ عرصے کے بعد جب ذمہ داریاں اور زندگی کی حقیقتیں آشکار ہونے لگتی ہیں تو پھر میاں بیوی کے بیچ اختلافات پیدا ہونے لگتے ہیں۔ ان میں سے اکثر مسائل پیسے سے متعلقہ یا پیسے کے موضوع پر ہی ہوتے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ اگر میاں بیوی شادی سے پہلے ہی معاش کے حوالے سے کچھ سوالات کے جوابات جان لیں تو ایسے کوئی بھی مسائل پیدا ہونے سے قبل ہی ختم ہوجائیں۔ اگر آپ کی شادی ہوچکی ہے تو بھی زیادہ پریشانی کی بات نہیں بلکہ آپ یہ معاملہ آج بھی طے کرسکتی ہیں اور اگر آپ کی شادی ابھی طے پائی ہے تو پھر آپ سے بڑھ کے خوش قسمت کوئی نہیں۔ اپنے منگیتر سے اس حوالے سے بات چیت کیجئے۔ پہلا سوال یہ ہے کہ آپ کس طرح رقم خرچ کرنا پسند کریں گے؟ دولت خرچ کرنے کے حوالے سے کوئی صحیح یا غلط راستہ نہیں ہوتا ہے بلکہ ہر فرد کا اپنا اپنا طریقہ ہوتا ہے تاہم کسی شخص کا دولت خرچ کرنے کے حوالے سے طریقہ طویل دورانیئے میں ساتھی کیلئے ناقابل برداشت بھی ہوسکتا ہے۔ مثال کے طور پر شوہر کی سالگرہ پر اگر بیوی کسی کروز ٹرپ کی بکنگ کرواتی ہے تو ضروری نہیں کہ یہ شوہر کو پسند آئے کیونکہ یہ ہے تو سالگرہ کا تحفہ لیکن اس سے فائدہ یقینی طور پر دونوں اٹھائیں گے۔ بچت کے حوالے سے ایک دوسرے کا نظریہ جاننا نہ بھولیں۔ کچھ لوگ صرف آج میں جینا چاہتے ہیں جبکہ کچھ لوگ مستقبل کے اندیشوں میں گھرے رہتے ہیں اور مستقبل کیلئے بچت کو ترجیح دیتے ہیں۔ یاد رکھیں کہ بچت کرنے کا مطلب آج کی قربانی دینا ہوتا ہے۔ یہ موضوع اگرچہ حساس ہے لیکن اس پر بات کرنا ضروری ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ دولت کے موضوع پر بات کرنے سے آپ دونوں کیلئے ایسی منصوبہ بندی آسان ہوگی اور دونوں مل جل کے طے کرسکیں گے کہ وہ مستقبل کو بہتر بنانے کیلئے کیسے منصوبہ بندی کریں گے۔

تیسرا اور اہم ترین سوال یہ ہے کہ آپ قرضے کے بارے میں کیسا محسوس کرتے ہیں؟ قرضہ اگرچہ آپ کے آج کو بہتر بناتا ہے لیکن قرضہ لینے کے بعد اسے ادا کرنے کا وقت شروع ہوتے ہی مسائل میں اضافہ بھی ہونے لگتا ہے۔ کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جو کہ عادتاً قرض لیتے اور پھر اسے بھرتے رہتے ہیں۔ قرض لینا اچھی عادت نہیں تاہم اپنے ماحول میں موجود افرادکو قرضہ لیتا دیکھ کے کچھ افراد اس قرضے کو بلا کسی جھجھک کے لیتے ہیں۔ اگر میاں بیوی میں سے کوئی ایک فرد ایسی ہی کسی عادت کاشکار ہو تو بچت کرنا تقریباً ناممکن ہوجاتا ہے، اس لئے بہتر یہی ہے کہ اس حوالے سے ایک دوسرے کے رجحانات کو پہلے سے ہی جان لیاجائے۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…