نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی محکمہ آثار قدیمہ نے اپنی تحقیق کے دوران ٹیپو سلطان کے دورِ حکومت میں استعمال ہونے والے ہتھیار دریافت کرلیے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی محکمہ آثار قدیمہ نے اپنی تحقیق کے دوران ایک ہزار پرانے ہتھیار دریافت کیے جن میں جنگی توپیں اور راکٹ بھی شامل ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ قدیمی ہتھیار میں غیر استعمال شدہ جنگی راکٹ، توپوں کے گولے اور دیگر ہتھیار برآمد کیئے۔ کچھ ہتھیار حکمران ٹیپو سلطان کے دورحکومت کے ہیں اور شموگا کے آثار قدیمہ کے چھ سالوں کی تلاش کے بعد تقریبا سترہ سوراکٹ نکالے گئے۔ غیر استعمال شدہ راکٹ ایک سے تین سے دس انچ لمبائی اور ایک سے تین میٹر قطر کے ہیں، کہا جاتا ہے کہ ٹپیو سلطان میسورکی جنگ کے دوران برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی کے خلاف جنگوں میں راکٹ استعمال کرتے تھے۔ قبل ازیں بھارتی ریاست کارمتاکہ کے گاؤں نگارا میں گذشتہ سال جون میں ہزار ناکارہ راکٹ دریافت ہوئے، اس سے متعلق بھی یہ کہا گیا کہ ٹیپو سلطان کے دور کے ہتھیار ہیں۔ بھارتی آثار قدیمہ کے ڈائریکٹر شجیشورا کا کہنا تھا کہ یہ راکٹ ٹیپو سلطان کے دور میں ہونے والی جنگوں میں استعمال کیے جاتے تھے، پندہ رکنی ٹیم کی مدد سے دریافت ہونے والے راکٹوں کو بھارتی میوزیم میں رکھے گئے ہیں۔ خیال رہے کہ ٹیپو سلطان ایک بہادر اور عظیم لیڈر کے طور پر جانے جاتے تھے، انہوں نے تعلیم پر خاص توجہ دی اور فوج اور سیاسی امور میں نوعمری میں ہی شامل ہوگئے، 17 سال کی عمر میں ٹیپو سلطان کو اہم سفارتی اور فوجی امور پر آزادانہ اختیار دے دیا گیا، انہیں اپنے والد حیدر علی جو جنوبی بھارت کے سب سے طاقتور حکمران کے طور پر ابھر کر سامنے آئے کا دایاں ہاتھ سمجھا جاتا تھا۔