میری لینڈ(مانیٹرنگ ڈیسک) وہ دن دور نہیں جب سردیوں کے کپڑے گرمیوں میں بھی استعمال کے قابل ہوں گے۔ حال ہی میں ماہرین نے ایسی پوشاک تیار کی ہے جو گرمیوں میں سرد اور سردیوں میں گرم ہوجاتی ہے۔سردیوں میں ہم کپڑوں کی کئی تہوں سے خود کو ڈھانپتے ہیں تو گرمیوں میں موٹے کپڑوں سے
بھاگتے ہیں اور باریک لباس پہنتے ہیں۔ ماہرین نے درجہ حرارت سے حساس کپڑا بنایا ہے جو سردی، گرمی اور نمی کو دیکھتے ہوئے کبھی سکڑتا اور پھیلتا ہے۔یونیورسٹی آف میری لینڈ کے سائنسدانوں کا تیارکردہ کپڑا گرمی میں پھیل جاتا ہے اور سردی میں اس کے سوراخ مزید باریک ہوجاتےہیں۔ یوں گرمیوں میں گرمی باہر نکل جاتی ہے اور سردیوں میں جسمانی گرمی باہر نہیں نکلتی ۔ مختصر الفاظ میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ اس سے بنے ہوئے لباس میں حرارتی سوئچ لگا ہے۔میری لینڈ یونیورسٹی میں یہ کپڑا بنانے والے ماہر ڈاکٹر یوہوانگ وینگ کہتے ہیں کہ انسانی جسم سے حرارت انفراریڈ شعاعوں کی صورت میں خارج ہوتی ہے۔ عام کمرے کےدرجہ حرارت پر حرارت کی 40 فیصد منتقلی اسی انفراریڈ شعاعوں کے ذریعے ہوتی ہیں۔اسی طرح کپڑوں کی اکثر اقسام سے حرارت انفراریڈ شعاعوں کی صورت خارج ہوتی ہے۔ اسی بنا پریہ کپڑا سردی اور گرمی میں گرمی کے اخراج میں 35 فیصد تک کمی بیشی کرسکتا ہے۔ اسے بُنا جاسکتا ہے، سیا بھی جاسکتا ہے اور اس پر رنگ بھی چڑھایا جاسکتا ہے۔ اس سے بنے لباس گرمیوں میں سرد اور سردیوں میں گرم رہتے ہیں۔