منگل‬‮ ، 18 مارچ‬‮ 2025 

دنیا میں اس وقت کتنے ایٹم بم موجود ہیں، امریکہ، روس چارٹ میں سرفہرست چین ،بھارت اور اسرائیل کے پاس کتنے ایٹمی ہتھیار ہیں،پاکستان کی ایٹمی چارٹ میں کیا پوزیشن ہے؟بین الاقوامی تھنک ٹینک کےحیران کن انکشافات

datetime 19  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جنیوا (نیوز ڈیسک)جوہری ہتھیارروں سے پاک دنیا کا تصور شرمندہ تعبیر ہوتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا۔ امن پر تحقیق کرنے والے سویڈش تھنک ٹینک سپری کے مطابق نئے جوہری ہتھیار پہلے ہی تیار کیے جا رہے ہیں۔2017ء جوہری ہتھیاروں کے مخالفین کے لیے ایک اہم سال ثابت ہوا۔ اقوام متحدہ کے 122 رکن ممالک نے جوہری ہتھیاروں نے ایک معاہدے کے ذریعے فیصلہ کیا کہ

وہ جوہری ہتھیار تیار نہیں کریں گے اور نہ ہی ایسے ہتھیار اپنے پاس رکھیں گے۔ تاہم اس معاہدے کے بعد بھی دنیا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کا مقصد پورا نہیں ہوا۔سپری کی تازہ رپورٹ کے مطابق دنیا کے نو ممالک کے پاس ابھی بھی 14,465 جوہری ہتھیار ہیں۔ یہ ممالک ہیں امریکا، روس، برطانیہ، فرانس، چین، بھارت، پاکستان، اسرائیل اور شمالی کوریا ہیں۔ عالمی سطح پر اگر دیکھا جائے تو اقلیت میں ہونے کے باوجود یہ ممالک ان مہلک ہتھیاروں سے مکمل طور پر دستبردار ہونے پر رضامند دکھائی نہیں دیتے۔ بھاری اسلحہ خریدنے والے ممالک کی فہرست میں ویت نام دسویں نمبر پر رہا۔ سپری کے مطابق اسلحے کی عالمی تجارت میں سے تین فیصد حصہ ویت نام کا رہا۔سپری کی رپورٹ کے مطابق جوہری طاقتیں اپنے ہتھیاروں کو مستقل جدید سے جدید تر بنانے میں لگی ہوئی ہیں۔ سپری کے محقق شانون کائل کے بقول اس کا مطلب یہ ہے کہ پرانے کی جگہ نئے ہتھیار لے لیں گے۔ کچھ ہتھیار تو چالیس پچاس سال پرانے ہیں۔ نئے جوہری ہتھیار تیار کیے جا رہے ہیں، جو نئی تکنیک اور مختلف مہارت رکھتے ہیں ۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2017ء کے مقابلے میں رواں برس جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں 470 کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کمی کا تعلق 2010ء میں روس اور امریکا کے مابین تخفیف اسلحے کے ’نیو سٹارٹ‘ نامی معاہدے سے ہے۔

دنیا کے 92 فیصد جوہری ہتھیار انہی دو ممالک کے پاس ہیں۔ سپری کے مطابق امریکا کے6,450 جبکہ روس کے پاس 6,850 وار ہیڈز ہیں۔شانون کائل کہتے ہیں، کچھ کمی کے باوجود جوہری ہتھیاروں کی موجودگی غیر معمولی خدشات کا باعث ہے۔ جوہری ہتھیار کے حامل تمام ممالک نے یا تو جوہری ہتھیاروں میں کمی کرنا شروع کر دی ہے یا پھرانہیں جدید بنانے کے اپنے طویل المدتی منصوبوں کا اعلان کر چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان میں سے کوئی بھی ملک مستقبل قریب میں جوہری ہتھیاروں سے مکمل طور پر دستبرداری کے حوالے سے کام کرنے پر رضامند دکھائی نہیں دیتا۔سپری کی یہ رپورٹ آزاد ذرائع سے حاصل کی گئی معلومات پر مشتمل ہے جبکہ اس سلسلے میں امریکی اور برطانوی حکومت نے بھی معلومات فراہم کی ہیں۔ یہ دونوں حکومتیں جوہری اثاثوں کے حوالے سے نسبتاً شفاف موقف رکھتی ہیں۔کائل کے بقول اس سلسلے میں سب سے پیچیدہ ملک شمالی کوریا ہے،بنیادی طور پر یہاں پر بالکل بھی شفافیت نہیں ہے۔ ہمیں اس ملک کے بارے میں تمام اطلاعات باہر سے کی جانے والی نگرانی سے ملتی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)


قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…