اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا کو جدید ترین ٹیکنالوجی اور کاریں دینے والا ملک جاپان دنیا کا مہنگا ترین ملک ہے جہاںایک تربوز چار سو سے پچیس سو کا، ایک آم دو سو سے پانچ سو تک کا، آدھا کلو آلو دو سو روپے کےبکتے ہیں، ایک مزدور ہفتے میں صرف دو دن پیاز کتر کر 70ہزار روپے کما سکتا ہے،
یعنی جیسی کمائی ویسی ہی مہنگائی۔ جاپان میں پھلوں اور سبزیوں کی قیمتیں اتنی زیادہ ہیں کہ پاکستان سے جانیوالا شخص جو پہلی بار جاپان گیا ہو وہ اشیائے خوردونوش کی اس قدر قیمتیں دیکھ کر شاید کھانا کھانا ہی چھوڑ دے۔ آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے جاپان میں خربوزہ تین سو سے ایک ہزار تک جس کا وزن ایک کلو سے ڈیڑھ کلو تک بکتا ہے۔ سٹابری آدھا کلو چار سو روپے کی ، چیری کا ایک پاؤ کا ڈبہ تین سو میں ،آم ایک عدد دو سو سے پانچ سو تک ، کیلادوسو کے چار عدد ،سیب ایک کلو پانچ سو میںفروخت ہوتا ہے۔سبزیوں کا حال پھلوں سے بھی آگے کا ہےآدھا کلوآلو دو سو روپے کے۔ لہسنکی ایک گٹھی دو سو کی اور ایک کلو دو ہزار کا، پالک کی گٹھی ایک پائو وہ بھی دو سو ین دیکر خرید سکتے ہیںپیاز وہ بھی چار عدد تقریباً آدھا کلوتین سوکے ہیں ۔ جاپان کی مہنگائی اپنی جگہ مگر یہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے کہ جاپان میں قابلیت اور اہلیت کی بنیاد پر آزادی ہے جو جتنا کما لے اور ملک کا نظام قابلیت اور اہلیت کی بنیاد پر افراد کو آگے بڑھنے اور کمانے کے مواقع فراہم کرتا ہے۔